کو ئٹہ، ٹریفک پو لیس،ضلعی انتظامیہ،بزنس کمیونٹی کے با ہمی تعاون کے ذریعے ہی ٹریفک جام و دیگرمسائل کا خاتمہ ممکن بنا یا جا سکتا ہے، ایس پی ٹریفک

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ایس پی ٹریفک پو لیس طا رق جا وید ملک نے کہا ہے کہ صو با ئی دارالحکومت کو ئٹہ میں ٹریفک پو لیس،ضلعی انتظامیہ،میٹرو پو لیٹن کا رپوریشن اور بزنس کمیونٹی کے با ہمی تعاون کے ذریعے ہی ٹریفک جام، تجا وزات،گداگری و دیگر مسائل کا خاتمہ ممکن بنا یا جا سکتا ہے، ٹریفک پو لیس کی نفری،روڈ فرنیچر،زیبرا کراسنگ اور سائن بورڈ کی کمی کا سامنا ہے،ما ہ ستمبرو اکتوبر میں ٹریفک قوانین کی خلا ف ورزی پراب تک سینکڑوں گاڑیوں، رکشوں، سوزوکی، پک اپ اور دیگر گاڑیوں کو بند کر کے ہزاروں کو چا لا ن کر چکے ہیں ٹریفک پو لیس کی تحویل میں 950مو ٹر سائیکلیں ایسی بھی ہیں جنہیں لینے کیلئے کو ئی نہیں آ یا، 28سڑکوں کو ون وے قرار دیا جا چکا ہے مزید 16کو ون وے ڈیکلیئرکر نے کے لئے متعلقہ حکام کو لکھ چکے ہیں۔ ان خیا لا ت کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے عہدیداران و ممبرا ن سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔اس سے قبل ایس پی ٹریفک طا رق جا وید ملک کو ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی، سنیئر نا ئب صدر حاجی آ غا گل خلجی اور نا ئب صدر سید عبدالا حد آغا ودیگر نے خوش آمدید کہتے ہو ئے کہا کہ آ با دی میں اضا فہ کے ساتھ ہی ائیر پورٹ روڈ کو ئٹہ و دیگر پرٹریفک کے مسائل میں اضا فہ ہوا ہے جنہیں حل کر نے کیلئے ٹریفک اہلکا روں کی تعداد میں اضا فہ کر کے وہاں کیمروں کی تنصیب کی جا ئے، انہوں نے پارکنگ پلا زوں کی تعمیر،ڈبل پا رکنگ پر بھا ری بھر کم جر مانے عائد کر نے، دن کے ایک بجے تک اندرون شہر پارکنگ پر پا بندی، ریڑھی والوں کے لئے الگ جگہ مختص کر نے،شہر کے وسطی علاقوں سے ڈاٹسن اڈوں کو با ہر منتقل کر نے،بغیر پرمٹ رکشوں کے خلا ف کا رروائی، کم عمر ی میں ڈرا ئیوری کر نے والوں پر بھا ری جر مانہ عائد کر نے اور ڈرائیونگ لا ئسنس کے اجرا ء کے طریقہ کا ر کو سہل کر نے سے متعلق بھی مختلف تجا ویز پیش کی اور کہا کہ اس سلسلے میں چیمبر آ ف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کا ٹریفک پو لیس کو ہر ممکن تعاون حاصل رہے گا۔اس موقع پر ایس پی ٹریفک پو لیس طا رق جا وید ملک کا کہنا تھا کہ ٹریفک پو لیس کا کا م انفورسمنٹ اور ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنا ہے ہم نے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی و دیگر کو سرکا ری گاڑیوں کے شیشوں سے بلیک پیپر ہٹانے کیلئے بھی لکھ دیا ہے کو ئٹہ شہر میں آ با دی میں بے تحاشہ اضا فہ اور صو بے بھر سے لو گوں کی آمد و رفت نے ٹریفک ودیگرمسائل کو گھمبیر بنا دیا ہے ہم نے اس با بت ہا ئی کورٹ میں زیر سما عت ایک آ ئینی درخواست میں اپنی تجا ویز پیش کی ہے جس کی آ ج سما عت بھی مقرر ہے ان کا کہنا تھا کہایک ہی شاہرا ہ پر متعدد شاپنگ ما لز اور وہاں پا رکنگ کی محدود گنجا ئش مشکلا ت میں اضا فہ کا با عث ہیں ہم نے شہر میں 28سڑکوں کو ون وے کر دیا ہے مزید 16کیلئے بھی متعلقہ حکام کو لکھ چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پو لیس کو یو نیفارم میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ اپنے رویوں میں بھی تبدیلی لا نے کی ضرورت ہے ان کا کہنا تھا کہ کو ئٹہ شہر میں ٹریفک پو لیس نفری،روڈ فرنیچر،زیبرا کراسنگ اور سائن بورڈ ز کی کمی کا ہمیں سامنا ہے شہر میں تجا وزات، ٹریفک جا م،گداگری و دیگر مسائل کے خاتمہ کیلئے ضلعی انتظامیہ، ٹریفک پو لیس،میٹروپولیٹن کا رپوریشن اور بزنس کمیونٹی کا با ہنی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے اس کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کو ئٹہ شہر میں 8لاکھ مو ٹر سائیکلیں سڑکوں پر چل رہی ہیں ٹریفک پو لیس کے ساتھ950مو ٹر سائیکلیں ایسی ہیں جن کا پو چھنے کو ئی بھی نہیں آ یا جبکہ 600اور مو ٹر سائیکلیں بھی ہما رے پا س ہیں جنہیں سنبھالنا بھی آ سان نہیں ہم نے اس بابت عدالت کو بتا دیا ہے کہ مذکو رہ مو ٹر سائیکلوں کی نیلا می ودیگر با رے احکاما ت صادر کئے جا ئیں انہوں نے کہا کہ ما ہ ستمبر و اکتوبر کے دورانا ب تک 175کار گاڑیوں،239رکشوں،75سوزوکی گا ڑیوں کو ٹریفک قوانین کی خلا ف ورزی پر بند کر دیا گیا ہے بلکہ
5270گاڑیوں،5330رکشوں،920سوزوکی گاڑیوں،930پک اپ،750جیپ و دیگر گاڑیوں کا چا لان بھی کر چکے ہیں اس کے علا وہ 700گاڑیوں سے فینسی نمبر پلیٹس اور 300بسوں، گاڑیوں سے غیر ممنوعہ لا ئٹس بھی کھو ل لئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان صنعت و تجارت کے عہدیداران و ممبرا ن ٹریفک، تجا وزات، گدا گری و دیگر مسائل با رے ضلعی انتظامیہ،میٹرو پو لیٹن کا رپوریشن،کسٹم، ایکسائز و دیگر کے حکام سے بھی گفت و شنید کریں انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کسی کو بھی ٹریفک قوانین کی خلا ف ورزی کی اجازت نہیں دے گی نا ہی تجا وزات کو بر داشت کیا جا ئے گا البتہ اس با بت انہیں بزنس کمیونٹی اور عوام کا تعاون درکا ر ہو گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے