صوبائی نگران وزیر کو جو کام سونپا گیا ہے وہ اسی میں اپنے آپ کو مصروف رکھیں تو بہتر ہوگا، میر اختر حسین لانگو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلو چستان نیشنل پارٹی کے رہنماء سابق رکن اسمبلی اختر حسین لانگو نے کہا ہے کہ صوبائی نگران وزیر کو جو کام سونپا گیا ہے وہ اسی میں اپنے آپ کو مصروف رکھیں تو بہتر ہوگا وڈھ کے معاملے کو قبائل اور زمین کا تنازعہ قرار دینا حقائق سے منہ چھپانے کے مترادف ہے۔ یہ بات انہوں نے نگران صوبائی وزیر جان اچکزئی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔ انہوں کہا کہ یہ وضاحت ضروری ہے کہ وڈھ کے معاملے پر ڈی سی نے دو اجلاس بلائے پہلا اجلاس ڈیتھ اسکواڈ کے سربراہ شفیق مینگل کے کہنے پر ملتوی کیا گیا اور دوسری مرتبہ جو اجلاس بلایا گیا تھا اور ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے یک طرفہ فیصلوں کے بعد بلایا تھا جس میں بی این پی مینگل کی شرکت کا جواز نہیں تھا۔اختر لانگو نے کہا کہ ہم شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ نگران صوبائی اور وفاقی حکومتیں اس ملک میں کئیر ٹیکر نہیں بلکہ "انڈر ٹیکر”حکومتیں ہیں جو ملک میں الیکشن نہیں بلکہ سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کے لئے سرگرم ہیں ان حالات میں جب نگران سیاسی معملات میں مداخلت اور ڈیتھ اسکواڈ جیسے گروپوں کے کی پشت پر کھڑی ہونگی تو ان حالات میں انتخابات کس طرح شفاف ہوسکتے ہیں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان وڈھ کے معاملات کا فوری نوٹس لیں اور جانبدار وفاقی اور صوبائی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کا فوری نوٹس لیں اور ہم صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ تنخواہ سے زیادہ کام مت کریں۔