جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کامطالبات کے حق میں 15ویں روز بھی احتجاج جاری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیر اہتمام سوموار کو اپنے جائز اور منظور شدہ مطالبات کے لئے پندرہویں روز کو بھی جامعہ بلوچستان کے ایڈمن اور ایگزامیمشن بلاک احتجاجا بند رکھا اور قلم چھوڑ ہڑتال جاری ریا اور ایک بڑا احتجاجی جلوس جامعہ کے مختلف شعبہ جات اور ریسرچ سینٹرز سے ھوتے ھوئے وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے ایک بڑے احتجاجی جلسے میں تبدیل ھوا۔ احتجاجی جلسہ زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ھوا،احتجاجی جلسے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، پروفیسر فرید خان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ سید محبوب شاھ، اسحاق پرکانی نے خطاب کیا، تلاوت قرآن پاک کی سعادت حافظ عبدالمنان کو حاصل ھوئی، مقررین نے کہاکہ جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر اور دیگر اعلی انتظامی آفیسران قصداجامعہ ہلوچستان کے حالات کو خراب کررہی ہیں اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے منظور شدہ پوائنٹس پر تحریری معاہدے کے باوجود عملدرآمد نہ کرکے دھوکہ دہی اور دروغ گوئی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ انہوں نیکہا کہ ہم کسی صورت اپنے جائز اور منظور شدہ مطالبات سے دستبردار نہیں ہونگے۔مقررین نے کہا کہ تینوں ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو انکی مکمل تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہیں اور انہیں اس سال اضافہ شدہ 35 فیصد اور ہاوس ریکوزیشن سے پچھلے دو سالوں سے محروم رکھا گیا، دریں اثنا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک مشترکہ اجلاس زیرصدارت شاہ علی بگٹی منعقد ھوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ احتجاجی تحریک منظور اور طے شدہ پوائنٹس کی نوٹیفکیشن اور ان پر عمل درآمد تک جاری رہیگا اور ایڈمن سمیت ایگزامیمشن بلاک بند رکھا جائے گا اور پرنسپل آفیسرز کے دفاتر کو تالہ لگایا جائے گا اور اگر مطالبات کی نوٹیفکیشن چار دنوں میں جاری نہیں کیا گیا تو وائس چانسلر دفتر سمیت تمام دفاتر کی تالا بندی کی جائے گی۔مظاہرین نے اعلان کیا کہ بروز منگل کو بھی ایڈمن اور ایگزامیمشن بلاک احتجاجا بند رکھا جائے گا اور ایڈمن سے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ نکالا جائے گا جو مختلف شعبہ جات سے ھوتے ھوئے ایڈمن بلاک کے سامنے بڑا احتجاجی جلسے میں تبدیل ھوگا،تمام اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین سے اپیل کی کہ وہ اپنے منظور شدہ مطالبات کے لئے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور انداز میں شرکت کریں۔