اسرائیل کے لئے امریکہ کا لائیسنس ٹو کل کسی صورت برداشت نہیں کیا جانا چاہئے،سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے اسرائیل کے دورے پر اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل کو فلسطین پر مزید حملے کرنے اور فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھنے کے حوالے سے اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے یوں کہا جائے کہ امریکہ نے اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف ” لائیسنس ٹو کل” دے دیا ہے تو غلط نہ ہوگا۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ جو باییڈن کی اسرائیل آمد کے موقع پر اسرائیل نے فلسطین کے ایک ہسپتال پر وحشیانہ حملہ کیا جس میں 500 سے زائد معصوم فلسطینی شہید ہوگئے امریکہ نے اسرائیل فلسطین جنگ ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرنے کی بجائے اسرائیل کو معصوم فلسطینیوں کو شہید کرنے کی راہ پر گامزن کر دیا ہے جب سے امریکہ نے اسرائیل کے لئے اپنی واضح حمایت کا اعلان کیا ہے اسرائیل کی بربریت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی گماشتہ اقوام متحدہ اسرائیل کو فلسطین پر حملوں سے روکنے میں ناکام رہی ہے. اسرائیل فلسطین جنگ ختم کروانے کے حوالے سے عالمی برادری بطور خاص عرب ممالک کا کردار انتہائی افسوسناک ہے ساری دنیا اسرائیل کی بربریت پر بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے او آئی سی کا اجلاس بھی اس مسئلے کے پرامن حل کے حوالے سے کبھی بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا اگر امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، ایران، ترکی چاہیں تو فلسطین اسرائیل مسئلہ فوری طور پر حل ہو سکتا ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی عبدالقادر نے کہا کہ اگر اسرائیل کا ہاتھ بزور طاقت نہ روکا گیا تو اسرائیل فلسطین میں لاکھوں افراد کی ہلاکت کا باعث بن سکتا ہے عالمی سطح پر جنگ بندی کی کاوشوں کو تیز تر کرنے کی ضرورت ہے محض مذمتی بیانات اور کھوکھلی قراردادیں سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا اسرائیلی بربریت کے باعث فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے سول سوسائٹی عالمی تنظیموں کو اس حوالے سے اسرائیل پر اپنا دباؤ بڑھانا چاہیے تا کہ حالات میں جلد بہتری لائی جا سکے فلسطینی عوام کے حوالے سے اسرائیل کے لئے امریکہ کا لائیسنس ٹو کل کسی صورت برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے