نیوٹیک پروگرام کو صوبہ بھر میں وسعت دینے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے،گورنر بلوچستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں طالب علموں اور خاص طور سے طالبات کی بڑی تعداد مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے قابلیت رکھنے کے باوجود ہائیر ایجوکیشن سے محروم رہ جاتی ہیں. انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو فوری توجہ دینے اور خصوصی پیکیج فراہم کرنے کی ضرورت ہے. انہوں نے آج جمعرات کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں نگران وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے کی تعلیمی صورتحال، طلبا و طالبات کو درپیش مشکلات، معاشرتی پسماندگی کے باعث پیدا ہونے والے مسائل اور بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے مالی مسائل سے نگران وزیراتعلیم کو آگاہ کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وفاقی وزیر ہماری مشکلات سے وفاقی حکومت کو نہ صرف موثر طور پر آگاہ کریں گے بلکہ ان کے حل کیلئے اپنا کردار بھی ادا کرینگے. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کیلئے پرائمری ایجوکیشن کو بنیادی حیثیت حاصل ہے لیکن بدقسمتی سے آج بھی بلوچستان اور خاص طور سے اس کے دورافتادہ علاقوں میں پرائمری تعلیم کیلئے ضروری سہولیات حاصل نہیں ہیں یہاں تک کہ بیشتر اسکولوں کو ان کی چاردیواری بھی میسر نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں ہنرمند بنانے کی اہمیت روز بروز بڑھ رہی ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم کا پروگرام ہنرمند نوجوان انتہائی اہمیت کا حامل ہے.. نیوٹیک پروگرام کو صوبہ بھر میں وسعت دینے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے. ریسرچ سے متعلق گورنر بلوچستان نے کہا کہ اسے وسیع کرنے کے ساتھ ساتھ معروضی حقائق سے جوڑنے اور اپلائیڈ ریسرچ پر بھرپور توجہ دینی چاہیے.. گورنر بلوچستان نے بتایا کہ ہم نے پہلی بار وائس چانسلرز کانفرنس منعقد کروائی اور اب تمام سرکاری یونیورسٹیوں کو یکساں ایکٹ تیار کر رہے ہیں. وفاقی حکومت کی بھرپور معاونت سے ہی بلوچستان کو تعلیم کے شعبے میں دوسرے صوبوں کے مساوی لانے کا خواب پورا ہو سکتا ہے.اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظہور احمد بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے