اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا عندیہ
کراچی (ڈیلی گرین گوادر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ ماہ کے لئے شرح سود میں کمی کا عندیہ دے دیا ہے۔ مارکیٹ ٹریژری بلز کم شرح منافع پر فروخت کئے۔ منی مارکیٹ سے ڈیڑھ ہزار ارب روپے اٹھا لئے ہیں۔تفصیل کے مطابق مارکیٹ ٹریژری بلز کی نیلامی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں کمی کا واضح اشارہ دے دیدیا ہے۔ تین، چھ اور بارہ ماہ کے ٹی بلز 40 بیسس پوائنٹس کم شرح منافع پر فروخت کئے۔
بینکوں نے ٹی بلز کی خریداری کے لئے چار ہزار دو سو ارب روپے کی آفرز جمع کروائیں۔ ایک طویل عرصے بعد مرکزی بینک نے بارہ ماہ کے ٹی بلز کی فروخت سے 931 ارب روپے بینکوں سے لئے۔ تین، چھ اور بارہ کے ٹی بلز کی نیلامی کا ہدف 900 ارب روپے تھا تاہم مرکزی بینک نے ایک ہزار بانوے ارب روپے مارکیٹ سے اٹھا لئے۔
ایک سو دس ارب روپے کا تین ماہ کا ٹی بلز 30 بیسس پوائنٹس کم منافع پر فروخت کیا گیا۔ چھ ماہ کے ٹی بلز سے صرف 50 ارب روپے بینکوں سے لئے اور اس کی شرح منافع میں 45 بیسس پوائنٹس کمی ہوئی۔ اسٹیٹ بینک نے 454 ارب روپے کے پانچ اور دس سال کے بانڈز بھی بیچ دیئے۔
ادھر آئی ایم ایف کی حکومتی اخراجات میں کمی کی کڑی شرط کے بعد نگران حکومت نے نئے اقدامات پر عملدرآمد کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ نگران حکومت نے بجٹ خسارے میں کمی کیلئے اخراجات میں کمی کا بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں نئے منصوبے شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صرف جاری ترقیاتی منصوبوں کی ہی مالی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ ملک کی مشکل مالی صورت حال دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔
پی ایس ڈی پی کے صوبائی منصوبوں کیلئے صوبوں سے 50 فیصد حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے بھی اس تجویز کی حمایت کر دی۔ عوام کو بجلی گیس گندم اور کھاد کی سبسڈی میں صوبوں سے آبادی کے تناسب سے حصہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔