اسرائیلی بربریت: فلسطینی شہدا کی تعداد 3500 تک پہنچ گئی
غزہ: اسرائیلی بربریت کی انتہا ہوگئی۔ تیرہ دن سے جاری صیہونی جارحیت میں فلسطینی شہدا کی تعداد ساڑھے تین ہزار تک پہنچ گئی۔ اسرائیل کے نئے حملوں میں نوصائرت کے علاقے میں مسجد پر بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ پر شروع ہونے والے اسرائیل کے حملوں میں اب تک 3 ہزار 500 فسلطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی حملوں میں 12 ہزار 65 فسلطینی زخمی ہوئے، جن میں 70 فیصد خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں، 600 بچوں سمیت ایک ہزار 300 افراد لاپتا ہیں۔
انادولو کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے مرکزی غزہ کے مہاجر کیمپ نصیرت میں مسجد پر فضائی کارروائی کی جہاں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔ کارروائی سے علاقے میں ہر طرف تباہی پھیلی۔دوسری جناب سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ہوا جہاں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کی مغربی ممالک کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے حملوں کی مذمت کی گئی۔
اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے خصوصی اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر 20 نکاتی اعلامیہ جاری کیا جس میں اسرائیلی کی ’غیر انسانی جارحیت‘ کو فوری روکنے اور بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کے ’احتساب‘ کا مطالبہ کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق تنظیم نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے شہریوں کے خلاف ’جارحیت، بمباری، انہیں ختم کرنے کی دھمکیوں، امداد تک رسائی پر پابندیوں‘ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے ’اسرائیلی قابض فورسز کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کو نہ رکوانے‘ اور ’اپنی ذمہ داریاں نہ نبھانے‘ پر افسوس کا اظہار اور مذمت کی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جدہ میں منعقدہ او آئی سی کے اجلاس میں کہا کہ اسرائیلی قابض افواج بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی صریح خلاف ورزی کر رہی ہیں اور ان کا طاقت کا اندھا دھند اور غیر متناسب استعمال جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہے۔