بلو چستان میں غیر قانونی طور مقیم تارکین وطن کوانکے اپنے وطن جا نے کے لئے یکم نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، جان اچکزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلو چستان میں غیر قانونی طور مقیم تارکین وطن کوانکے اپنے وطن جا نے کے لئے یکم نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے،40 سال سے ہم نے 1.3 ملین تارکین کوجگہ دی لیکن اب ان کو جانا ہوگا،ماضی میں جو غلطیاں ہم سے ہوئیں وہ اب نہیں دھورائیں گے،بلوچستان میں غیر قانونی طور مقیم تارکین وطن کی تعداد ڈھائی لاکھ ہیں،نگران وزیراعلیٰ بلوچستان آرمی چیف کے فیصلے کو سراہتی ہے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وائس چانسلر بیوٹمز ڈاکٹر خالد حفیظ اور بی آر ایس پی کے چیف ایگزیٹیو آفیسر طاہر رشید بھی موجود تھے۔ نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طورپر آباد افراد کو اپنے وطن واپس بھیجنے کے لئے یکم نومبر کی ڈیڈ لائن دی ہوئی ہے، ڈیڈ لائن مکمل ہو نے کی صورت میں بناء دستاویزات کے ملک بالخصو ص بلو چستان میں آباد غیر ملکی افراد کو انکے ملک بھیج دیا جائے گا،حکومت کی رٹ کو چیلنج کر نے والوں اور قانون کو ہا تھ میں لینے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دشمنوں کے سہولت کاروں کے ساتھ نمٹیں گے چیف آف آرمی اسٹاف کی قیادت میں ملک کی بہتری کے لئے اٹھائے جا نے والے اقدامات کو سہراتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ روازنہ کی بنیاد پر بلو چستان سے 250خاندانوں کو بارڈر کے ذیعے انکے ملک بھیجا جا رہا ہے اور بارڈرز پر ڈبل چیکنگ کے ذریعے مہاجرین کے پاؤں کے فنگر پرنٹس بھی لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تقریبا 1.3ملین مہاجرین آباد ہیں جنہیں باعزت طریقے سے انکے ملک بھیجنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل سیکورٹی کو یقینی بنا نے کے لئے ملک اور صوبے میں آباد غیر ملکی تارکین کو انکے ملک بھیجا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ غیر ملکی تارکین جن جن علاقوں میں آباد ہیں حکومت ڈیٹا اکھٹا کر چکی ہے نیشنل سیکورٹی کرائسز اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے غیر ملکی تارکین کے ساتھ حکومت بلو چستان کسی بھی قسم کی رعایت نہیں بر تے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم کسی ایک ملک کی نشانددہی نہیں کر رہے لیکن ملک میں 95فیصد افغان مہاجرین غیر قانونی طورپر آباد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 40سال سے اپنے مہاجرین بھائیوں کی مہمان نوازی کر تے آئے ہیں لیکن غیر قانونی طورپر کسی بھی ملک میں جا کر آباد ہونا بھی ایک غیر قانونی اقدام ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر بیو ٹمز ڈاکٹر خالد حفیظ نے کہاکہ بیوٹمز اپنے وژن کے مطابق نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کر نے کے لئے اقداما ت اٹھا رہی ہے، آج بھی بیو ٹمز سے پاس آؤٹ ہو نے والے طلباء آن لائن کا م کر کے ڈالرز میں کمار ہے ہیں، بیوٹمز بلو چستان کے نوجوانوں کے لئے ایک امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیو ٹمزمیں چین کے اشتراک سے آفات سے بچاؤ کے لئے اسمارٹ ریسرچ لیب قائم کیا جارہا ہے،ملک کی پانچ مایہ ناز جامعات کے مقابلے میں بیوٹمز یہ لیب حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔انہوں نے کہا کہ جامعہ میں دیگر اہم منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جن سے آنے والے دنوں میں بلوچستان کا نام مزید روشن ہوگا۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹیو آفیسر طاہر رشید نے کہا کہ بی آر ایس پی بلو چستان کے 28ڈسٹرکٹس میں موجود ہے، بی آر ایس پی بلو چستان کے گاؤں اور دیہاتوں میں حکومت بلو چستان کے پروجیکٹس کو متعارف کروانے میں اہم کر دار ادا کرے گی جس میں ہمیں مختلف چیلنجز کا بھی سامنا کر نا پڑ سکتا ہے لیکن ہم پھر بھی انشاء اللہ حکومت بلو چستان کے پروجیکٹس کو کامیاب بنا نے کے لئے اقداما ت اٹھائیں گے۔اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی، وائس چانسلر بیو ٹمز ڈاکٹر خالد حفیظ اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر طاہر رشید نے نواجوانوں کو ڈیجیٹل ہنرسکھانے کے حوالے سے ایم آئی یو پر دستخط بھی کئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے