پیٹرول 40 اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا ہونے سے عوام کو بڑا ریلیف ملے گا، سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ مہنگائی کی ماری عوام کے لئے پیٹرول 40 اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا ہونے سے انہیں بڑا ریلیف ملے گا اگرچہ اس ریلیف کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عوام کی سکت سے بہت زیادہ ہیں اور عوام کا جینا محال ہو چکا ہے لیکن پھر بھی یہ ریلیف بھی غنیمت سے کم نہیں المیہ یہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں فوری اضافہ ہو جاتا لیکن قیمتوں میں کمی سے اسی تناسب سے کمی واقع نہیں ہوتی۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادر نے کہاکہ پیٹرول 283.38 اور ڈیزل 303.18 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے کسٹم ڈیوٹی برقرار ہے آئل مارکیٹنگ اور ڈیلرز کے مارجن میں اضافہ ہوا ہے یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کے باعث قیمتوں میں کمی کا فیصلہ احسن اقدام ہے جن ٹرانسپورٹرز نے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کی وجہ سے کرایوں میں اضافہ کیا تھا اب وہ بھی کرا کم کر دیں حکومت مہنگائی اور کرایوں میں کمی کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرے۔انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے رجحان اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے پیٹرول پر فی لیٹر 60 روپے لیوی اور 22 روپے کسٹمز ڈیوٹی برقرار رکھی گئی ہے اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی اور 23 روپے کسٹمز ڈیوٹی برقرار ہے عوام کے مسائل میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہوتا ہے لیکن انکی مشکلات میں کمی روزانہ کی بنیاد پر نہیں ہوتی حکومت کو عوام کی زندگی آسان بنانے کے حوا لے سے فوری طور پر مختصر مدت کے منصوبوں پر عمل کرنا ہوگا تاکہ عوام کو فوری آسودگی مل سکے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے عبدالقادرنے کہا کہ فلسطین اسرائیل جنگ کے باعث عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ہوتا ہوا نظر آتا ہے اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پر اس اضافے کے اثرات سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات کرے عالمی سطح پر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک بھر میں ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہو جاتی ہے اور وہ اشیاء خورد و نوش سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر کے راتوں رات کروڑوں روپے کما لیتے ہیں لیکن انکی اس ہوس زر اور بے حسی کی وجہ سے عوام کی سانسیں اکھڑ جاتی ہیں۔