پہلے روز سے کہہ رہا ہوں یہ نگران حکومت نہیں مارشل لاء کا دوسرا نام ہے،سرداراخترجان مینگل
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں یہ نگران حکومت نہیں مارشلا کا دوسرا نام ہے مجھے اور میری پارٹی کو ختم کرنے کے لیے کیے جانے والے آپریشن کے خلاف پورے بلوچستان میں پرامن احتجاج کیاگیا بلوچستان حکومت کے ذمہ داران نے میری پارٹی کے ارکان کے خلاف ڈیتھ اسکواڈز کے خلاف پرامن احتجاج کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی ہے میں انصاف کے لیے کہاں جاوں؟ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے جمہوری احتجاج سے خائف نگران صوبائی حکومت کی جانب سے پارٹی کے خواتین و مرد رہنماں اور بچوں پر مقدمہ درج کرنے کا عمل قابل مزمت ہے اور بلوچ و بلوچستانی روایات کے منافی اقدام ہے،انہوں نے کہا کہ قومی شاہرہ پر لوگوں کو شہید کرنا گھروں پر حملے کرنا گاڑیوں پر حملے کرنا کوئی جرم نہیں کیونکہ ملزمان کے ان گناہوں میں وہ طاقتور قوت شامل ہے جس کے برخردار کی شادی میں خون میں رنگے ہاتھوں سے شرکت کی، لیکن ان تمام مظالم کے خلاف آوز اٹھانا جرم قرار دیا سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ یہ نگران حکومت نہیں ہے لیکن جیسا کہ میں نے کہا تھا کہ یہایک انڈر ٹیکر مارشل لا کا دوسرا نام ہے، گزشتہ روز بی این پی نے مجھے اور میری پارٹی کو ختم کرنے کے لیے کیے جانے والے آپریشن کے خلاف پورے بلوچستان میں پرامن احتجاج کیا۔ بلوچستان حکومت کے ذمہ داران نے میری پارٹی کے ارکان کے خلاف ڈیتھ اسکواڈز کے خلاف پرامن احتجاج کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ میں انصاف کے لیے کہاں جاں؟۔