بلوچستان میں ظلم و جبر نا انصافیوں کا دور دہرایا جارہا ہے، 74 سالوں کے نا انصافیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، شکیلہ نوید دہوار
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر ووڈھ کی کشیدہ صوتحال اور قومی لیڈر سردا ر اختر جان مینگل کی سیاسی قومی‘جمہوری جدوجہد کی تحریک کو کمزور کرنے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بی این پی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام خواتین اور بچو ں نے احتجاجی مظاہرہ کیا،جس میں کثیر تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری سابقہ رکن اسمبلی شکیلہ نوید دہوار‘سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری‘جمیلہ بلوچ‘شمائلہ اسماعیل‘باجی منورہ سلطانہ اور دیگر نے کہا کہ آج بھی بلوچستان میں ظلم و جبر نا انصافیوں کا دور دہرایا جارہا ہے جو گزشتہ 74 سالوں کے نا انصافیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے آج ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کے قومی رہنماء سیاسی پارٹی بی این پی کے خلاف گھیراؤ تنگ کرنے،اسے دیوار سے لگانے اور قومی جمہوری حقوق کی جدوجہد کیلئے راستے مین رکاوٹیں پیدا کرنے کیلئے منفی ہتھکنڈے میں مصرو ف عمل ہے تاکہ ناروا پالیسیوں اور ظلم و ستم کے ذریعے سے بلوچستان کے موثر قومی حقوق کی آواز اور حقیقی لیڈران کو راستہ روکا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے جو کہ ووڈھ کی مخدوش امن امان کی صورتحال سے منسلک ہے تاریخ گواہ ہے کہ بی این پی بلوچستان کی سب سے بڑی ایک سیاسی قومی جمہوری پارلیمانی جماعت ہے جس میں بلوچستان میں رہنے والے تمام اقوا م بلوچ‘پشتون‘ہزارہ‘آباد کار ہندو‘کرسچن‘بد مت‘فارسی اور دیگر مکاتب فکر کے عوام شامل ہے۔مقررین نے کہا کہ آ ج بلوچستان جن گھمبیر سیاسی‘سماجی‘معاشی اور معاشرتی بحرانوں کی بد ترین لپیٹ میں ہے اور با اختیار قوتوں نے یہ طے کیا ہوا ہے کہ وہ ہر حالت میں بلوچستان کی مقبول قومی نمائندہ جماعت کو زیر کرینگے اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے بی این پی ایک علاقائی جماعت نہیں ہے بلوچستانی عوام کی حقیقی آواز ہے جسے بزور طاقت دبایا نہیں جا سکتا ہے۔اس موقع پر پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین چیئرمین جاوید بلوچ‘پروین لانگو‘ضلعی جنرل سیکرٹری میر جمال لانگو‘سنیئر نائب صدر ملک محئی الدین لہڑی‘نائب صدر طاہر شاہوانی‘ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی‘لیبر سیکرٹری ملک عطاء اللہ کاکڑ‘انسانی حقوق کی سیکرٹری‘پرنس رزاق بلوچ سمیت پارٹی کے دیگر دوست بھی موجود تھے۔