مسلم لیگ میں شمو لیت کے سلسلے میں ابھی کچھ دوستوں کی مشاورت با قی ہے،جام کمال
حب (ڈیلی گرین گوادر)سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نو اب جام کما ل خان نے کہا کہ نیا ضلع بننے کے بعد ترقی تو نہیں دیکھی البتہ ڈی سی، ایس پی کو میونسپل کا رپو ریشن سے اپنے دفتر کے لیئے لڑتے ضرور دیکھا ہے، جب تک ایم پی اے کی سیٹ الگ نہیں ہو تی اس وقت تک حب کے عوام کی تقدیر میں یہ کہی کھنڈرات نما شہر ہوگا، عوام کی فلا ح کے لیئے جو بھی کام ہو اس پر لبیک کہنا چاہیئے، مسلم لیگ میں شمو لیت کے سلسلے میں ابھی کچھ دوستوں کی مشاورت با قی ہے، ان سے مشاورت کے بعد ہی باقاعدہ فیصلہ کیا جا ئے گا ہمارے سیاسی مخالفین یہ شکایت کررہے ہیں کہ جام صاحب وزیر اعلی کے دفتر میں بیٹھ ٹرانسفر پوسٹنگ کروارہے ہیں حالانکہ یہ ٹرانسفر پوسٹنگ صرف حب یا لسبیلہ میں نہیں بلکہ الیکشن کمیشن نے پورے صوبے میں بلکہ پورے پاکستان میں تبادلے کیئے ہیں، حب میں آج بھی بہت سارے افسران ابھی تک موجود ہیں جو بھوتانی صاحب کے دور میں تعینات تھے پھر ہم پر الزام سمجھ سے بالاتر ہے ان خیالا ت کا اظہار انہو ں جمعہ کی شام کو حب آمد کے موقع پر جام یوسف کالونی میں گزشتہ روز فائرنگ سے قتل ہونے والے غفور جاموٹ کے لواحقین سے تعزیت و فاتحہ خوانی کے بعد میڈ یا کے نما ئندوں سے با ت کرتے ہو ئے کیا نواب جا م کما ل خان نے کہاکہ مجھ پر الزام لگاجارہا ہے کہ نگراں وزیر بلوچستان کے دفتر میں بیٹھ کر میں ٹرانسفر پوسٹنگ کروارہا ہوں مجھے ہنسی اس بات پر آرہی ہے اور میں حیران ہوں کہ میں نے جب سے میں وزارت اعلی کے منصب سے اترا ہوں آج دن تک نہ میں وزیر اعلی کے دفتر گیا ہوں اور نہ ہی وزیراعلی ہاؤس گیا ہوں لیکن پھر کچھ ہمارے سیاسی مخالفین یہ شکایت کررہے ہیں کہ جام صاحب وزیر اعلی کے دفتر میں بیٹھ کچھ کروارہے ہیں حالانکہ یہ ٹرانسفر پوسٹنگ صرف حب یا لسبیلہ میں نہیں بلکہ الیکشن کمیشن نے پورے صوبے میں بلکہ پورے پاکستان میں تبادلے کیے ہیں بلوچستان کے کافی سارے اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنر و دیگر آفیسران کے تبادلے کیے ہیں بلکہ حب میں آج بھی بہت سارے آفیسران ابھی تک موجود ہیں جو بھوتانی صاحب کے دور میں تعینات تھے پھر ہم پر الزام سمجھ سے بالاتر ہے ہاں ایک بات ہے اب شائد وہ آفیسران اس طرح انکی بات نہیں سن رہے جسطرح چار ماہ قبل سنتے تھے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ڈیمز بنانے کا اصل مقصد یہی ہے آپ کی جو زرعی زمینیں ہیں انکو آباد کرائیں یہاں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جن کے پاس معاشی طاقت نہیں کہ وہ بور لگائیں اپنی زمینیں آباد کریں وندر ڈیم جب میں وزیر اعلی تھا اس وقت یہ ایریگیشن کا منصوبہ تھا اب پتہ نہیں کیوں سابق رکن قومی اسمبلی محمد اسلم کبھی کبھی جذباتی ہوجاتے ہیں ہمارے منصوبے اپنے نام کرتے ہیں ہماری حکومت میں ہم نے افتتاح کیا حکومت بلوچستان کی منظوری ہم نے دی پھر وہ کہتے ہیں کہ یہ منصوبہ میں نے لایا پھر حقیقت لوگوں کو سب کچھ پتہ ہے اب وندر ڈیم میں اس وقت مسئلہ آیا، جن زمینوں سے چینل گزررہا ہے اس زمینداروں کو کہا گیا آپکو پانی نہیں ملے گا اب آپ خود اندازہ لگائیں دونوں اطراف سے آپکے زمینوں سے پانی گزر رہا ہو مگر آپکو کہا جائے کہ آپکو پانی نہیں ملے گا یہ کونسا انصاف ہے یہ ان لوگوں کو فائدہ دلانا چاہ رہے ہیں جو پہلے سے آباد اپنے زمینوں سے سالانہ کروڑوں روپے کما رہے ہیں، نواب جام کما ل خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ(ن)کے اعلیٰ ذمہ داروں سے میری کئی بار ملاقاتیں ہوئی ہیں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والے سے ہماری مشاورتیں ہوئی ہیں میں نے اپنے حلقہ احباب سے بھی مشاورت کی ہے میں نے اپنے سیاست کا آغاز بھی مسلم لیگ (ن)سے کیا تھا کچھ ساتھیوں کے معاملات باقی ہیں سب کچھ واضح ہونے کے بعد فیصلہ کرینگے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کرنے کے لیے میاں نوز شریف کے آنے کا کوئی واسطہ نہیں بس ہم آپس میں مشاورت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ کرینگے امید ہے بہتر فیصلہ ہوگا جام کمال خان نے کہاکہ جب تک حب کی الگ ایم پی اے کی سیٹ نہیں ہو تی اس وقت حب تر قی نہیں کرے گا، 15ہزار ووٹ جب تک دوسری جگہ سے پڑیں گے اس وقت تک حب کے عوام کا کچھ بھی نہیں ہوگا، حب کا حلقہ الگ کیا جا ئے انہوں نے کہاکہ حب ضلع کے افسران کے لیئے ابھی تک نہ کوئی دفتر،نہ رہا ئشی گھر اور نہ ان کے لیئے گا ڑیاں ہیں گذشتہ 8ما ہ سے گلیوں میں گھوم کر وقت گزار رہے ہیں، نیا ضلع بننے کے بعد ہم نے تو کو ئی ترقی نہیں دیکھی صرف ایس پی اور ڈی سی ضلع میں آئیں وہ بھی اپنے دفتر کے لیئے میونسپل کا رپو ریشن سے لڑتے نظر آئیتے ہیں، عوام کی فلا ح کے لیئے جو کام ہو رہا اسے لبیک کہنا چاہیئے اگر کو ئی آفس بن رہا تو اسے بننے دیں۔