سردیاں شروع ہوتے ہی گیس کے نرخوں میں 200 فیصد اضافہ کر کے مہنگائی میں پسی عوام پر بم گرا دیا گیا، سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ حکومت نے سردیاں شروع ہوتے ہی گیس کے نرخوں میں 200 فیصد تک اضافے کی سمری تیار کر کے مہنگائی میں پسی ہوئی عوام پر بم گرا دیا ہے، گھریلو صارفین کے لئے گیس 172 فیصد سے زائد فوری طور پر مہنگی کی جا رہی ہے یکم اکتوبر سے صارفین پر گیس کی قیمتوں کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔اپنے جا ری کر دہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پروٹیکٹیڈ گیس صارفین کے لئے فکسڈ ماہانہ چارجز بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے فکسڈ چارجز دس روپے سے بڑھا کر 400 روپے کرنے جبکہ گھریلو صارفین کیلئے گیس 172 سے 200 فیصد تک مہنگی کرنے کی تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ دیگر صارفین کے لئے گیس کی قیمت میں 198.33 فیصد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے اس پر مستزاد یہ کہ اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے کیا جا رہا ہے گیس نرخوں میں اضافے کی سمری ای سی سی میں پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بعد نگران کابینہ سمری کی حتمی منظوری دے دے گی، ملک برسوں سے توانائی کے شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے لیکن حکمران اس بحران سے نمٹنے کے لئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھاتے جن کی وجہ سے ملک اس مستقل عذاب سے نجات حاصل کر سکے حکومتوں کی بے بصیرتی کے باعث ملک ایک کے بعد ایک بحران کا شکار ہو جاتا ہے اور حکمران ان میں سے کسی بھی بحران پر قابو میں کامیاب نہیں ہوتے حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ مختصر مدت اور طویل مدت کی منصوبہ بندی کرے تاکہ عوام اس مشکل سے نجات حاصل کر سکے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا گھریلو صارفین ہو یا کمرشل گیس دونوں کی بنیادی ضرورت بن چکی ہے، ملک میں موجود قدرتی گیس کے ذخائر میں کمی ہوئی ہے تو حکمرانوں نے اس کمی کو پورا کرنے کے لئے کوئی سنجیدہ اور بروقت منصوبہ نہیں بنایا تاکہ 224 ملین انسانوں کا ملک سکون سے آگے بڑھ سکے گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث صنعتی ترقی ناممکن ہے ہمیں صنعتی صارفین کے لئے بھی اس مسئلے کو ہمیشہ کے لئے حل کرنا ہوگا صنعتی پیداوار کم ہونے یا نہ ہونے کی وجہ سے ملک کو خطیر زرمبادلہ کا نقصان پہنچتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے