وڈھ تنازعہ،ایپکس کمیٹی کے اجلاس دونوں فریقین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ،فریقین کو 4 دن کی مہلت

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہاہے کوئٹہ میں ہونے والی اپیکس کمیٹی میں کرپشن کے خاتمے،غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کیخلاف کارروا ئیا ں جاری رکھنے اسمگلنگ کی روک تھا م، ایرانی تیل کی اسمگلنگ بند کرنے اور وڈھ کے مسلے کے حل کا فیصلہ کیا گیا ہے،آرمی چیف کا کہنا تھاکہ کرپشن دہشتگردی سے بھی بڑا مسئلہ ہے۔یہ بات انہوں نے وزیر داخلہ زبیر جمالی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔جان اچکزئی نے کہا کہ کوئٹہ میں ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کرپشن کے خا تمے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے،آرمی چیف نے کہا کہ کر پشن ہمارے ڈی این اے میں گھس چکی ہے آرمی چیف نے خبر دار کیا کہ اس لعنت کو ختم نہ کیا گیا تو بڑا نقصان ہو گا وزیراعظم نے واضح کہا کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز کو برداشت نہیں کیا جائے گا ہم نگراں حکومت عارضی ہیں مگر ادارے مستقل ہیں غیر قا نو نی تارکین وطن کے خلاف کارروائی جاری رہیں گی رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو چھیڑا نہیں جارہانیشنل ایکشن پلان پر بلوچستان حکومت من وعن عمل کرے گی ڈیڈلائن کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کو ان کے متعلقہ ملکوں کو بھجوایا جائے گا۔نگران وزیر جان اچکزئی نے کہا کہ ایپکس کمیٹی نے گزشتہ دس سالوں میں جاری ہونے والے فنڈز کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ایپکس کمیٹی نے ایرانی تیل کی سمگلنگ کا جائزہ لیا تیل سمگلنگ کر نے والوں کو دس دن کی مہلت دینے کا فیصلہ کیا ہے دس دن کے بعد تیل سمگلنگ کرنے والی کشتیوں کو تباہ کرلیا جائے گا 80 فیصد سمندری راستوں سے تیل کی سمگلنگ ہورہی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ڈھائی سو مدارس میں سے 84 افغا ن شہریوں کے زیر انتظام ہیں ان مدارس میں آٹھ ہزار پانچ سو طلبا زیر تعلیم ہیں افغان شہریوں کے زیر انتظام مدارس کو پاکستانی شہریوں کے حوالے کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے کہا کہ نان اسٹیک ایکٹرز کے خلاف مستقل مزاجی سے کارروائی کریں گے سرکاری زمینوں پر قبضہ اور بیچنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی،وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت آئندہ حکومت کو بلیو پرنٹ دے گی جن پر عملدرآمد جاری رہے گی جبکہ نگراں وزیراعلی نے آرمی چیف اور وزیراعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر نگراں وزیر داخلہ میر زبیر جمالی نے کہاکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وڈھ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا خضدار کے علاقے وڈھ میں صورتحال کشیدہ ہے جس سے قومی شاہراہ اور مقامی کاروبار متاثر ہے وڈھ مسئلے میں دونوں فریقین کو چار دن کی مہلت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے فریقین چار دن میں 18 جون والی پوزیشن میں چلے جائیں بصورت دیگر چار روز بھی فورسز اور ثالثین اپنا کردار ادا کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے