سریاب کسی مخصوص جماعت کا نہیں بلکہ نیشنلزم کا گڑھ ہے، ڈاکٹر عبد المالک بلوچ

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ مہنگائی بیروزگاری اور بدامنی نے ملک بھر باالخصوص بلوچستان کے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنادیا ہے مہنگائی بیروزگاری اور بدامنی کا یہ صورتحال گزشتہ کئی دہاہیوں کی بدترین کرپشن سیاسی و معاشی عدم استحکام اور پاہیدار و مستقل پالیسویوں کے فقدان کے باعث رونما ہوا ہے۔بلوچستان میں تو روزگار کی راہیں مسدود ہوتی جارہی ہیں بارڈر ٹریڈ سے اشرافیہ کو کبھی ٹوکن کبھی ای ٹیگ کے نام پہ نوازا جاتا ہے بارڈر ٹریڈ سے منسلک اصل لوگ مزدوری تک محدود ہوگئی ہیں سرکاری ملازمتوں کی گزشتہ دور حکومت میں سرعام بولیاں لگائی گئیں خاکروب کی اسامیاں بھی فروخت ہوگیئں اسی ڈگر پہ چلتے ہوئے اسکیم فنڈ ٹینڈر نوکریاں بکنے کے بعد وزارتوں اور وزارت اعلی کی بولیاں بھی لگ گئیں سینٹ الیکشن میں ایسی ٹریڈنگ ہوئی کہ جسے ہارس ٹریڈنگ کا نام بھی نہیں دیا جاسکتا۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ سریاب کے لوگ قوم دوست وطن دوست اور علم دوست ہیں تمام بڑے دفاتر اور اہم تعلیمی ادارے سریاب میں ہیں ان تعلیمی اداروں سے استفادہ حاصل کرنے کے لیئے لازمی ہے کہ اسکول کے اوقات میں کوئی بھی بچہ یا بچی اسکول سے باہر نہ ہو۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال بہت بڑا ہسپتال ہے جو سریاب میں واقع ہے جس کا منصوبہ اس وقت بنایا گیا جب میں وزیر تعلیم تھا اور نواب مگسی وزیر اعلی تھے اس ہسپتال میں آٹھ بڑے اپریشن تھیٹر اور بہت بڑا اسٹاف اور مشینری ہے مگر غیر فعال ہونے کے باعث لوگ اس سے استفادہ نہیں کرپارہے ہیں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اس ہسپتال کو ایک مثالی ہسپتال بناہیگا تاکہ سریاب کے عوام بھرپور استفادہ کرسکیں۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے اس امر پر زور دیا کہ سیاسی طورپر منظم ہوکر نیشنل پارٹی کو قومی جماعت بنانا ہوگا اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اسلم بلوچ ضلعی صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی حاجی فارق شاہوانی حاجی واحد شاہوانی یونس بلوچ سعد دہوار بابل ملک ملک نصراللہ رحمت اللہ ریاض زہری نے بھی خطاب کیا جبکہ ملک مرتضی شاہوانی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ واضع رہے کہ سریاب ٹاون کیچی بیگ کے مقام پر چہرمین حاجی فاروق شاہوانی نے پارٹی کو بہترین دفتر فراہم کی ہے۔ تقریب میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، جسٹس ر شکیل بلوچ اور آغاگل بھی موجود تھے اس موقع پر بڑی تعداد میں نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہوکر نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جنہیں پارٹی فلیگ پہنایا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے