نپاہ نامی جان لیوا وائرس کے حملے سے خطرناک وبائی مرض کا پھیلاؤ نئے سنجیدہ خطرات کی نشاندہی کر رہا ہے، محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ کورونا کے بعد نپاہ نامی جان لیوا وائرس کے پنجاب بھر میں حملے سے ایک خطرناک وبائی مرض کا پھیلاؤ نئے سنجیدہ خطرات کی نشاندہی کر رہا ہے اس سلسلے میں ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا جانا چاہئے تاکہ اس وبا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکیں. یہ وبا انتہائی مہلک اور خطرناک ہے اس سے ہونے والی اموات کی شرح 74 فیصد قرار دی گئی ہے۔یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرس ہمسایہ ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے لاہور میں اس وائرس سے متاثر ہونے والے لوگوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے تاحال اس وائرس کی کوئی ویکسینیشن ایجاد نہیں ہوئی اور اس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کر کے ہی گزارا کیا جا رہا ہے نپاہ نامی وائرس چمگادڑوں اور خنزیروں سمیت بعض دوسرے جانوروں میں پایا گیا ہے اور جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے،اس کی ابتدائی علامات میں کھانسی، سانس لینے میں دشواری،تیز بخار، جھٹکوں کے دورے پڑنا اور دماغی حالت کا غیر ہونا شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وائرس کے حملے کی صورت میں مریض تین سے چار دن میں مسلسل بیہوشی کی کیفیت تک پہنچ جاتا ہے، درختوں پر لگے پھلوں کو اگر چمگادڑ کتر لے اور یہ کترے ہوئے پھل انسان کھا لے تو اس سے نپاہ وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، اسل لئے تمام پھل اور سبزیاں اچھی طرح دھو کر کھای جائیں، کٹے ہوئے پھل اور سبزیاں نہ خریدی جائیں، حتی الامکان کوشش کی جانی چاہئے کہ ماسک پہن کر گھر سے باہر جایا جائے،اگر کسی شخص میں کھانسی، سانس کی تکلیف، تیز بخار اور جسم میں جھٹکوں کی علامات دیکھی جائیں تو اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا جائے تاکہ وہ بھی اس بیماری کے باعث ہلاکت سے بچ سکے اور دوسرے لوگ بھی اس کی لپیٹ میں نہ آنے سے محفوظ رہ سکیں۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ وبا کوئی بھی ہو بہرحال وبا ہے اور اسکا محض ایک علاقے تک محدود رہنا ممکن نہیں عوام کو اس وائرس کے پھیلاؤ اور مہلک اثرات کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے نپاہ نامی وائرس کا تعلق کھانے پینے کی اشیاء سے بتایا جارہا ہے ایک دوسرے کے جھوٹے برتنوں میں کھانے پینے سے اجتناب کیا جائے تاکہ اس وبا کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے وفاق اور صوبائی حکومتوں کو فوری طور پر اس وائرس سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم کا آغاز کر دینا چاہئے اس مہم میں بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے پر توجہ دی جائے اس کے علاوہ تمام سرکاری ونجی اسپتالوں میں ایمرجنسی انتظامات کا جائزہ لیا جائے اس سے پہلے کہ اس وبا سے ہلاکتوں میں اضافہ ہو جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے