موذی مرض پولیو کی بیخ کنی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر) جمیل احمد
پشین(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر) جمیل احمد نے کہا ہے کہ موذی مرض پولیو کی بیخ کنی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اس مفلوج کر دینے والے مرض کے مکمل خاتمے کے لئے عوام میں ہر سطح پر شعور آگاہی کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ اس بابت انسداد پولیو مہم کو بہتر بنانے اور کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے علماء کرام قبائلی عمائدین اور معتبرین کی مدد اور اشتراک ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پولیو کے ابتدائی دن ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلانے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی اور فیڈرل مانیٹرز سمیت پولیو ویکسین کے اہلکاران بھی موجود تھے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس قومی مہم میں تمام سرکاری محکمہ جات کو پابند بنایا گیا ہے کہ ہر محکمہ پولیو مہم میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ اس سات روزہ مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے تا ہم اس جاری مہم کے دوران 628 ٹیموں کی مدد سے ضلع کے ایک سال سے پانچ سال تک کی عمر کے ایک لاکھ 40 ہزار722بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے لیے21 خصوصی ٹرانزٹ پوائنٹس جبکہ 46 یونین کونسلوں میں 30 فکس پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں اس بابت 539 لیویز اہلکار اور 303 پولیس ہلکاران جبکہ 48 ایف سی اہلکار سیکیورٹی کے سیکورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے تاہم ڈپٹی کمشنر کی زیرصدارت ضلعی پولیو کنٹرول روم میں پولیو مہم کے پہلے دن کے اختتام پر جائزہ اجلاس بھی منعقد ہوا جائزہ اجلاس میں پولیو مہم کے دوران پیش آنے والی مشکلات اور اس بابت کیے جانے والے سیکیورٹی انتظامات پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی اجلاس میں ضلعی ناظم صحت ڈاکٹر محمد نسیم کٹکیزئی،ڈپٹی ناظم صحت ڈاکٹر اورنگزیب خان سمیت پولیو سے منسلک نمائندگان نے بھرپور شرکت کی ڈپٹی کمشنر جمیل احمد نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے ہر ممکن دستیاب وسائل برو ئیکار لائے گئے ہیں تاکہ کوئی بچہ قطرے پلائے جانے سے رہ نہ جائے جس میں ہماری ٹیم کی بہترین کارکردگی اور عوامی تعاون قابل داد ہے جبکہ پولیو ورکرز اور دیگر ٹیموں کو مہم سے قبل ٹریننگ بھی کروا دی گئی تھی تاکہ فیلڈ پر خدمات سرانجام دینے کے دوران ورکرز کو کسی قسم کی دشواری اور مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے انہوں نے مزید کہا کہ اگر پولیو کے موذی مرض کیخلاف اس جہاد میں پولیو ورکرز،والدین اور ضلع کے باشعور عوام مثبت کردار ادا کرتے رہیں تو وہ دن دور نہیں کہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو پولیو سے پاک پاکستان فراہم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔