سرکاری گاڑیوں پرگلگت بلتستان حکومت کی طرح لکھ لیا جائے یہ گاڑی بلوچستان کے ٹیکس گزاروں کی ملکیت ہے،مولاناعبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بدقسمتی سے حکومتی سطح پر کفایت شعاری کا صرف اعلانات ہوتے ہیں عمل درآمد نہ ہونے کے برابرہوتا ہے حکومتی کفایت شعاری کے طور پر تمام سرکاری گاڑیوں میں پٹرول صرف سرکاری کام کیلئے اوراستعمال صرف دفتری اوقات میں لازمی کیا جائے سرکاری گاڑیوں پرگلگت بلتستان حکومت کی طرح لکھ لیا جائے یہ گاڑی بلوچستان کے ٹیکس گزاروں کی ملکیت ہے تاکہ سرکاری گاڑیوں کے غلط اورغیر ضروری استعمال روکھاجائے۔ سرکاری پٹرول سرکاری گاڑیوں کوذاتی کام، سیر وتفریح کیلئے استعمال نہ کیا جائے سرکاری گاڑیوں کو کم سے کم کیے جائے تاکہ فیول بچت زیادہ سے زیادہ ہوجائے۔ کفایت شعاری کیلئے سرکاری واشرافیہ،ججز،جرنیلز،تمام آفیسرز،وزراء،بیوروکریسی کے مفت بجلی،گیس، پٹرول،علاج،تعلیم،سفرختم کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ تاجروں وعوام کوہمسائیہ ممالک ایران افغانستان سے قانونی سرحدی تجارت میں آسانی وسہولیات دی جائیں غیرقانونی طریقے سے تجارت چیک پوسٹوں،بارڈرزپر سرکاری اہلکاروں کو بھاری رشوت دیکر کئی عرصے سے جاری ہیں جس سے چند راشی آفیسرزمالامال ہوئے ہیں جبکہ قومی خزانے اورعوام کو کوئی فائدہ نہیں ایرانی پٹرول سے بارڈروچیک پوسٹوں پر تعینات سیکورٹی آفیسرزسمیت سرکاری اشرافیہ مستفید ہورہاہے عوام وقومی خزانے کو کوئی فائدہ نہیں اگرایران افغانستان سے تجارت کو قانونی طریقے سے کیاجائے توملک وملت اور قومی خزانے کو فائدہ مل سکتاہے بصورت دیگر غیر قانونی سمگلنگ سے روزانہ چند افراد کروڑوں کمانے کیساتھ غیر قانونی سمگلنگ ختم کرنے کے حکومتی سطح پر صرف اعلانات وبیانات آتے رہیں گے۔ بدامنی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے بدامنی رکھوانے کیلئے کوئی حکومتی منصوبہ نہیں سب کے سب بیانات، بے عمل اعلانات تک محدود ہے۔بے روزگاری مہنگائی بدعنوانی اوربدامنی نے بلوچستان کے نوجوانوں،عوام کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔کسی کی جان ومال محفوظ نہیں ہرطرف اندھیر نگری ہے۔دوسری جانب ٹریفک حادثات ہیں جو مین شاہراہوں کیساتھ ساتھ شہروں میں بھی بہت ہوتے ہیں۔اس حوالے سے عوامی غفلت کیساتھ سرکاری غفلت بھی عیاں ہیں مین شاہراہوں کو ڈبل کرنے کے اعلانات ہوتے ہیں لیکن عمل درآمد نہیں۔ٹھیکیداری سسٹم میں ٹھیکیدار حکمرانوں کیساتھ ملکر ٹھیکے کو جلد مکمل کرنے کے بجائے غیر معیاری طریقے سے کام کرکے رقم بٹورتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ہر شاہراہ چند دنوں مہینوں میں واپس خراب ہوجاتاہے۔جانی ومالی نقصانات سے بچنے کیلئے چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ کو جلد سے جلد دورویہ کیا جائے۔لاپتہ افراد کو بازیاب،عوام کی جان ومال کی حفاظت کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔