حکمران مقتدرقوتیں بلوچستان میں لوٹ مار کے بجائے اہل بلوچستان کو انصاف فراہم کریں،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ غریب بجلی صارفین کے گھروں پرچھاپوں کے بجائے اشرافیہ وزراء ججزوجرنیلز کے گھروں،کارخانوں پر چھاپے مارکران پر مفت وچوری کی گئی بجلی بند اور ان سے بجلی بلز وصول کیے جائیں۔بجلی کے مہنگے معاہدے عوام نے نہیں لٹیرے حکمرانوں نے کیے معاہدوں پر نظرثانی اورمعاہدے کرنے والوں کا احتساب کرکے ان کو کٹہرے میں لایاجائے سستی بجلی کے ذرائع استعما ل کیے جائیں بجلی کو مہنگا کرنے کے بجائے بجلی کی چوری ومفت بجلی ختم اورلائن لاسزپر قابوکیا جائے۔انہوں نے کہاکہ نااہل اور کرپٹ قیادت کی وجہ سے ملک روزبروزدلدل میں دھنستا جا رہا ہے عوام پریشان،مسائل مہنگائی اور بدعنوان حکمرانوں کی لوٹ مار کا شکار ہیں، سب سے بڑا مسئلہ اشرافیہ،حکمرانوں مقتدرقوتوں کی بدعنوانی وچوری ہے۔ نااہل حکمرانوں کی لوٹ مار ناکام پالیسیوں کی وجہ سے غریب غریب تراور امیر امیر ترہورہے ہیں اشرافیہ،مقتدرقوتوں کے مفت خوری کب تک عوام برداشت کریں گے اشرافیہ جنرنیل وججزکی مفت خوری ومراعات فوری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔بلوچستان کو وفاقی میں اعلیٰ عہدے نہیں قانونی آئینی حقوق چاہیے اعلیٰ عہدوں سے چند افراد وخاندان مستفید جبکہ عوام کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ملک کے اعلیٰ عہدیدار صادق امین دیانت دار نہیں بنیں گے تب تک مسائل میں میں کمی نہیں آسکتی،ملک کے پریشان حال عوام وشہریوں کیلئے پاکستان دیوالیہ جبکہ حکمرانوں لٹیروں اسلام وملت دشمنوں کیلئے پاکستان اب بھی سونے کی چڑیاہے۔ حکمران مقتدرقوتیں بلوچستان میں لوٹ مار کے بجائے اہل بلوچستان کو انصاف فراہم کریں، صوبہ کی ترقی، خوشحالی اور روزگار کے لیے کردار ادا کریں۔کئی دہائیوں سے جو بھی اقتدارمیں آتے ہیں لوٹ مار کرکے چلے جاتے ہیں اور ان کی لوٹ مار کا کوئی پوچھنے والا نہیں۔بدعنوانی کی وجہ ملک کے وسائل پرقابض،مقتدرقوتیں اشرافیہ اور اعلیٰ عہدوں پر براجمان عہدیداروں کی لوٹ مار وچوری ہے۔چوروں لٹیروں کیلئے کوئی سزانہیں بلکہ جب بھی سختی آجاتی ہے تو کروڑوں اربوں کرپشن کرنے والوں سے چند لاکھ جمع کرکے ان کو مزید لوٹ مار کے لائسنس دیے جاتے ہیں۔ نام نہا دحکمرانوں مقتدرقوتوں واشرافیہ نے ہمیشہ عوام کے نہیں، اپنی ذات اور مافیاز کے مفاد میں کام کیے۔ ملک میں سستی بجلی پیدا کرنے کے وافر ذرائع موجود ہونے کے باوجود درآمدی فیول کے کارخانے لگائے گئے۔جب مقتدقوتیں حکمرانوں میں اخلاص ہوتو پانی، ہوا اور شمسی توانائی سے سستی بجلی پیدا ہو سکتی ہے اورملک اندھیروں سے نکل سکتے ہیں ترقی وخوشحالی کادورشروع ہوسکتاہے۔عوام الناس مسائل کے حل کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے