فوڈ اتھارٹی کی جانب سے سبزل روڈ میں 70 ایکڑ سے زائد اراضی پر کاشت کردہ مضر صحت خوردنی فصلیں تلف کردی گئیں
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے سیوریج کے پانی سے کاشت و تیار کردہ سبزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ ہفتہ اور اتوار کی تعطیلات کے دوران بھی جاری رہا۔ اس سلسلے میں سیوریج کے پانی سے نیو سبزل روڈ میں مزید 70 ایکڑ سے زائد اراضی پر کاشت کردہ مضر صحت خوردنی فصلیں تلف کردی گئیں، تلف کردہ سبزیوں میں دھنیا، گوبھی، پودینہ اور سلاد کی فصلیں شامل تھیں۔ بی ایف اے کی حالیہ جاری مہم کے دوران اب تک تقریباً 250 ایکڑ اراضی پر سیوریج کے پانی سے کاشت کردہ مختلف سبزیاں تلف کی جا چکی ہیں۔ واضح رہے کہ سیوریج کے زہریلے پانی سے تیار سبزیاں انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں، ماہرین کے مطابق سیوریج کے پانی سے تیار کردہ سبزیوں میں آرسینک، سلفر اور دیگر کیمیکلز انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہوتے ہیں، ایسی سبزیاں ہڈیوں، جگر، گردوں اور دل کے امراض کا باعث ہوسکتی ہیں۔ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی محمد نعیم بازئی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ کاشتکاران و زمینداروں کو بارہا بزریعہ پرنٹ و سوشل میڈیا اور تنبیہ نوٹس بتایا گیا ہے کہ زہریلے پانی سے کاشت کردہ سبزیوں کی کاشت کی اجازت نہیں ہے، سیوریج کے پانی سے صرف غیر خوردنی فصلیں ہی کاشت کی جا سکتی ہیں، ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے کے مطابق عدالت عالیہ کے فیصلوں کی روشنی میں انسانی صحت کیلئے مضر سبزیوں کے مکمل تدارک کیلئے بی ایف اے کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔