ترک صدر نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھا دیا
نیویارک: ترکیہ کے صدررجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو ایک بار پر اٹھا دیا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں دنیا بھر کے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ’’جنوبی ایشیا میں علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی لانے کے لیے کشمیر میں امن کو بحال کرنا ہوگا۔ یہ امن ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت اور تعاون سے ہی قائم ہوگا۔
جنرل اسمبلی سے خطاب میں ترک صدر نے کہا کہ اس سمت میں اٹھائے گئے اقدامات کو ترکیہ کی حمایت جاری رہے گی۔ خیال رہے کہ گذشتہ سال بھی اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایسا ہی بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن اور تعاون قائم نہیں ہوسکا۔ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر میں مستقل امن اور خوشحالی قائم ہو۔
صدر رجب طیب اردگان کا یہ بیان نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے چند ہفتوں بعد آیا ہے ، جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت اور بنیادی ڈھانچے کے تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ حالیہ برسوں میں، ترک صدرنے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح اجلاس میں عالمی رہنماؤں سے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کا حوالہ دیا ہے۔گذشتہ سال اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح اجلاس میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کے دوران کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان نے 75 سال قبل اپنی خودمختاری اور آزادی قائم کرنے کے بعد بھی ایک دوسرے کے درمیان امن اور یکجہتی قائم نہیں کی ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ ہم امید کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ کشمیر میں ایک منصفانہ اور مستقل امن اور خوشحالی قائم ہو۔