نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیرصدارت ہیلتھ کارڈکی اجراء سے متعلق اجلاس

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت صوبے میں ہیلتھ کارڈ کے اجرا سے متعلق اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا اجلاس میں نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی وزیر خزانہ و ریونیو امجد رشید چیف سیکریٹری بلوچستان قادر شکیل خان، پرنسپل سیکرٹری لعل جان جعفر، سیکرٹری فنانس زاہد سلیم، سیکرٹری محکمہ صحت اسفندیار کاکڑ، بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین نور الحق بلوچ، ہیلتھ کارڈ کے سی ای او اسداللہ کاکڑ نے شرکت کی، سیکرٹری صحت نے شرکا کو بلوچستان میں ہیلتھ کارڈ کے اجرا پر پیشرفت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کارڈ کے تحت بلوچستان کے لگ بھگ بیس لاکھ خاندانوں کو علاج معالجے کی سہولت میسر آئے گی اور بلوچستان کے شناختی کارڈ رکھنے والے افراد پاکستان کے بارہ سو اسپتالوں سے اپنا علاج کرواسکیں گے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ غریب لوگوں کی آمدن کا ایک بڑا حصہ علاج معالجے کے اخراجات کی نظر ہوجاتا ہے نتیجتا غربت میں اضافہ ہوتا جاررہا ہے، مہنگے علاج غریب لوگوں کی دسترس سے باہر ہیں اس لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر ہیلتھ کارڈ کے تحت لوگوں کو علاج معالجے کی سہولت سرکاری اخراجات پر فراہم کی جائے نگران وزیر اعلی بلوچستان نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت بلوچستان میں اس کارڈ کے تحت پینل اسپتالوں کو جلد از جلد فائنل کرلیں جہاں رکاوٹ ہو براہ راست میرے آفس سے رجوع کیا جائے دوسری جانب اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، اور نادرا اپنے اپنے امور کو حتمی شکل دیں، نگران وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اس عمل میں شفافیت کو یقینی بنائیں، انہوں نے کہ ہیلتھ کارڈ منصوبے کو جلد از جلد شروع کرنے کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جائے اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ تین روز میں تمام انتظامات مکمل کرکے ہیلتھ کارڈ کے اجرا کی حتمی تاریخ سے آگاہ کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے