نگران حکومت غریب عوام کا کچومر نکالنے کی بجائے حقیقی مگر مچھوں کے گلے دبوچ لے، مولانا عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق،سرپرست مفتی محمد روزی خان سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد مولانا قاری مہر اللہ شیخ مولانا احمد جان جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ایوب شیخ مولانا عبد الاحدمحمدحسنی مفتی عبدالغفور مدنی حافظ شبیراحمدمدنی حافظ سراج الدین حاجی محمد شاہ لالا حافظ مجیب الرحمن ملاخیل سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ سالار حافظ سید سعداللہ آغا حافظ سردار محمد نورزئی حاجی قاسم خان خلجی مولانا محمد عارف شمشیر مولانا جمال الدین حقانی مولانا محمد طاہر توحیدی چوہدری محمد عاطف مفتی محمد ابوبکر حافظ دوست محمد اور دیگر نے کہا کہ نگران حکومت غریب عوام کا کچومر نکالنے کی بجائے حقیقی مگر مچھوں کے گلے دبوچ لے،عام تاجروں اور دکانداروں کو تنگ کرنے کی بجائے انٹرنیشنل ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائے، نمائشی کاروائیوں کی زد میں ہمیشہ بے گناہ اور غریب آیا ہے۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے مقامی یونٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاست کا محور و مرکز اسلامی تشخص سے مزین پاکستان ہے،جمعیت قومی سیاست کا اہم ستون ہے،قومی دھارے سے ہماری سیاست کے خاتمے کا خواب دیکھنے والے خود بھیانک خواب بن گئے۔جمعیت کے کارکن ملک کی نازک معاشی اور سیاسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بعض سیاسی پارٹیوں کے قائدین کی بازاری زبان کا جواب دینے کی بجائے تنظیمی ڈھانچے میں رہتے ہوئے کاز پر توجہ دیں، نفرتوں کی کوکھ سے مفادات ڈھونڈنے والوں کو بخوبی علم ہوگا کہ جمعیت علماء اسلام انتشار و افتراق کی سیاست کو جڑ سے اکھاڑ پھینک چکی ہے۔ انہوں نے کہا جس مہلک فتنے سے ہم نے قوم کو پندرہ سال پہلے آگاہ کیا تھا آج ان کی نحوست کی گواہی ہر عام و خاص دے رہے ہیں، جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے کارکنان اور یونٹوں کے ذمہ داران ہر قسم حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، کسی بھی سیاسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے قائدین کے حکم کے منتظر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کو درپیش مسائل، سہولیات کی عدم دستیابی، نوجوانوں کی بے روزگاری کے متعلق جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کی قیادت نے صوبائی اور مرکزی سطح پر آواز بلند کی ہے۔