ملک کی معاشی حالت اس وقت بہتر ہوسکتی ہے جب ملک سے کرپشن و کمیشن کا خاتمہ کیا جاسکے، شیخ جعفر خان مندوخیل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے مختلف سیاسی،مذہبی، سول سوسائٹز، صحافی تنظیموں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی حالت اس وقت بہتر ہوسکتی ہے جب ملک سے کرپشن و کمیشن کا خاتمہ کیا جاسکے کب تک پیٹرول و بجلی کے قیمتوں میں اضافے کرکے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایاجائے گا موجودہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ عوام پر رحم کرکے مہنگائی کو کنٹرول کریں پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں فوری طور پر کمی کریں سمگلنگ کے نام پر بلوچستان کے عوام کا معاشی قتل بندکیا جائے بارڈر ٹریڈ بند ہونے سے بلوچستان کے عوام دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں اگر حکمرانوں نے بلوچستان کے عوام پر رحم نہیں کھایا تو حکمران کو سخت مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑے گا ملک میں عام انتخابات کی اشد ضرورت ہے جب تک عام انتخابات نہیں ہوں گے اس وقت تک ملک کی معاشی حالت بہتر نہیں ہوسکتی ملک کو چلانے کیلئے ان نمائندوں کو آگے لایا جائے جو حقیقی معنوں میں ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں ملک میں جمہوری بالادستی کو یقینی بنایا جائے اور عدلیہ پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت بند کریں ورنہ اس سے مزید آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ٹیچرزاور دیگر پوسٹوں پر میرٹ کے مطابق جلد بھرتیاں عمل میں لائی جائے، خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل اور بلوچستان فورم آف انوائرمنٹل جرنلسٹس اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اس طرح قدم اٹھایا، ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر شیخ جعفر خان مندوخیل، جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی صدر مولانا عبدالحق ہاشمی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر غلام نبی مری،کوئٹہ ڈویلپمنٹ محاذ کے کنونیئر مولانا عبدالمتین اخونذادہ، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے ضلعی امیر قاری مہراللہ، نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنماء خیر بخش بلوچ،کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند،سنیئر صحافی شہزادہ ذوالفقار، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنماء ملک عبدالحمید کاکڑ، خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے چیئرمین و تمغہ امتیاز نعمت اللہ ظہیر،بلوچستان فورم آف انوائرمنٹل جرنلسٹس کے صدر ظاہر خان ناصر، سنیئر صحافی میر نصرت حسین عنقاء،سنیئر صحافی قیوم بلوچ،جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر یوسف کاکڑ، سیاسی و قبائلی رہنماء ملک ابرار احمد،بی آر ایس پی کے سنیئر منیجر غلام محمد محمدی، نصیر احمد کاکڑ،پاکستان نظریاتی پارٹی کے صوبائی صدر شعبہ خواتین ترزہ امجد اور دیگر نے بلوچستان فورم آف انوائرمنٹل جرنلسٹس اور خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام معیشت کے تباہی کے ذمہ دار کون کے عنوان سے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مقررین نے کہاکہ جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایاگیا اب بھی ملک ڈیفالٹ کے قریب ہیں کب تک پیٹرول و بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ملک کو بچایا جائے گا ملک کو تجربہ گاہ نہ بنایا جائے بلکہ ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے ملک میں عام انتخابات وقت کی اہم ضرورت ہے نگران حکومتیں یا دیگر ادارے ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں کرسکتا ہماری ملک کی ایکپسورٹ زیر و فیصد ہے اور جو قرضہ لیا جارہا ہے اس سے امید کی کرن نظر نہیں آرہی ملک کا قرضہ ختم کرنے کیلئے کرپش و کمیشن کا خاتمہ کرنا چاہئے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی تمام تر پسماندگی کے ذمہ دار اسلام آباد میں بیٹھے حکمران ہیں جنہوں نے بلوچستان کو ترقی و خوشحالی دینے کی بجائے صرف اور صرف ان کے وسائل پر نظر رکھی ہے اور اس وقت جو بلوچستان کو ترقی دینے کی ضرورت ہے تو ہمارے حکمرانوں نے ملک کے بارڈر بند کرکے بلوچستان کے عوام کا معاشی قتل کردیاگیا ہے کیونکہ جو سمگلنگ ہورہی ہے وہ صرف صوبے کے عوام کے ساتھ سمگلنگ کے نام پر زیادتی ہے سمگلنگ وہ لوگ رہے ہیں جو اس وقت حکمران اور مختلف چیک پوسٹوں پر تعینات ہو کر یہاں کے عوام کو لوٹ رہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ بلوچستان کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اٹھ کر ان حکمرانوں کے خلاف اپنا جدوجہد تیز کریں انہوں نے کہاکہ ریاست نے بلوچستان کی آبادی کم کرکے یہ پیغام دیا کہ بلوچستان کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور صرف یہ لوگ بلوچستان کے وسائل کو ہڑپ کرنے کیلئے بلوچستان اور یہاں کے عوام کو استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو ایک سازش کے تحت پسماندہ رکھاجارہا ہے کیونکہ بلوچستان اگر ترقی کی راہ پر گامزن ہوئی تو کوئی بھی صوبہ ان کے مقابلے میں ترقی نہیں کرسکتا انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اگر ملک میں آئین و قانون کی بالادستی نہیں ہوگی تو ملک مزید آئینی بحران کا شکار ہوگا خدارا تمام اداروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں کیونکہ پارلیمنٹ ملک کا سپریم ادارہ ہے اور اس ادارے کو مزید طاقتور بنانے کیلئے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے اس ملک میں یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب کوئی عوام کے چاہنے والے ہوتے ہیں تو ان کو مختلف بہانوں سے گرفتار کرکے ان کے حقوق کو سلب کیا جارہا ہے اگر عوام جس بھی قیادت کو منتخب کرنا چاہتے ہیں ان کو موقع دیا جائے انہوں نے کہاکہ جب ہم خود پاکستانی مصنوعات سے بائیکاٹ کرتے ہیں تو ملکی معیشت کیسے ٹھیک ہوگا ملک معیشت بحال ہونے کیلئے سب کو پاکستانی مصنوعات استعمال کرنا ہوگا ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے سرانجام دینا چاہئے معیشت کی بہتری کیلئے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو کردار ادا کرنا ہوگا ہم سب اپنی گناہوں کو چھپانے کیلئے سارا ملبہ پاکستان پر ڈالاجارہا ہے قوم کو اپنے حالات بدلنے کیلئے باہر نکلنا ہوگا سیاسی،سماجی،صحافی برادری سمیت ہر مکتبہ کو اس سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہئے انہوں نے کہاکہ بالادست طبقے کو مراعات سے نوازا جارہا ہے جبکہ غریب کو مزید پسماندگی اور تاریکی کی طر ف دھکیلا جارہا ہے جو کہ قابل افسوس امر ہے ملک اور صوبے میں زراعت، لائیو سٹاک، تعلیم،ایجوکیشن سمیت دیگر اہم محکموں کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے حالیہ مردم شماری میں بلوچستان کی70لاکھ آبادی پر کٹ لگا کر یہاں کے عوام کے ساتھ ظلم کی انتہاء ہے جو ہم کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہاکہ ریاست کو سمجھنا چاہئے کہ ہم ویلفیئر کی بجائے سیکورٹی ریاست کو ترجیح دی لہٰذا سیکورٹی ریاست کی بجائے ویلفیئر ریاست کو ترجیح دینا ہوگا بلوچستان میں کارخانے اور فیکٹریاں نہیں ہے جس کی وجہ یہاں کے عوام کا دارومدار بارڈر ٹریڈ پر ہے بارڈرز کو بند کرنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ ظلم ہے لوگوں کو ان کے حقوق پر ان کا اختیار دیا جائے پنجاب،سندھ اور خیبر پختونخوا کے وسائل ان کو مبارکباد لیکن بلوچستان کے وسائل پر صوبے کے عوام پر اختیار دیا جائے انہوں نے کہاکہ ملک کو کرپشن کمیشن اور ایکسپٹشن کے ذریعے چلایا جارہا ہے جس کی وجہ سے ملک روز بروز تاریکی کی طرف گامزن ہورہا ہے سب سے پہلے ہمیں ایک قوم بنانا ہوگا اور پھر کرپشن اور کمیشن کا خاتمہ کرنا چاہئے ہمیں ان اقدامات کی طرف جانا ہوگا جس سے معیشت بہتری کی طر ف گامزن ہو انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے ساتھ اتنے وسائل ہے کہ اس طرح کے چار پاکستان چلایا جاکستا ہے لیکن وسائل کو استعمال کرنے کے لئے ہم ایمانداری کی ضرورت ہے ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے اس پر بحث نہیں بلکہ عملی کردار ادا کرنا ہوگا خدمت خلق فاؤنڈیشن انٹرنیشنل اور بلوچستان فورم آف انوائرمنٹل جرنلسٹس اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اس طرح قدم اٹھایا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے