جمعیت علماء اسلام کے قائدین اور کارکنوں کا خون کب تک بہتا رہے گا،مولانا عبد الرحمن رفیق

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کی مجلس عاملہ کا اجلاس زیر صدارت ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق منعقد ہوا، جس میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنماء ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ پر قاتلانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، اور حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ فرضی ناموں سے بنی نامعلوم تنظیموں کی ذمہ داری قبول کرنے سے حکومت بری الذمہ نہیں ہوسکتی، اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے کر ملوث سفاکوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اجلاس میں مفتی محمد روزی خان، مولانا خورشید احمد، حاجی بشیر احمد کاکڑ،حافظ عبد الحق حقانی، مفتی عبد السلام رئیسانی،مفتی عبد الغفور مدنی،مولانا محمد ایوب، حافظ مسعود احمد، مولانا محمد اشرف جان، حاجی محمد شاہ لالا،میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ،حافظ سراج الدین، حاجی ولی محمدبڑیچ، حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ، حافظ مجیب الرحمٰن ملاخیل، مفتی نیک محمد فاروقی،حافظ سید سعداللہ آغا،حاجی صالح محمد،مفتی محمد ابوبکر، حاجی عبداللہ سلیمان خیل،مولانا محمد عارف شمشیر، حاجی قاسم خان خلجی حافظ دوست محمد اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے قائدین اور کارکنوں کا خون کب تک بہتا رہے گا، ہم نے ہمیشہ قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے پرامن سیاست کی ہے، مگر ہمیں ملک کے ساتھ وفاداری کی سزا دی جارہی ہے، ہر مشکل سے مشکل گھڑی میں جمعیت علماء اسلام نے قانون کو ہاتھ میں لینے گریز کیا ہے، لیکن ہماری شرافت اور خاموشی سے شاید ناجائز فائدہ اٹھایا جارہا ہے، اور ہر قسم کے اینٹلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے باوجود آخر وہ کونسی طاقت ور دہشت گرد تنظیمیں ہیں جو ملک کی اہم شخصیات کو نشانہ بنانے کے لئے دن دہاڑے بھاری بارود اور بموں کا استعمال کررہی ہیں۔ ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ کل کے واقعے میں پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمد اللہ اور ہمارے دیگر ساتھی محفوظ رہے۔انہوں نے کہا جمعیت کی قیادت اور کارکنان پورے ملک میں غیر محفوظ ہیں، حافظ حمد اللہ پر قاتلانہ حملہ جمہوری قوتوں کی آواز دبانے کی بھونڈی کوشش ہے،کارکنوں اور قیادت پر حملوں میں جو بھی قوت ملوث ہے،واشگاف الفاظ میں بتانا چاہتے ہیں، جمعیت اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہے، قربانیوں کی تاریخی اوراق مقدس لہو سے مہک اٹھے ہیں، جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں اور ان کے قائدین کو راستے سے ہٹانے والے کون ہیں، وہ قانون کے شکنجے میں کیوں نہیں آسکتے؟۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے