دفاتر میں کم حاضری کا ناقابل قبول کلچربند ہونا چاہیے، جان اچکزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی جانب سے سرکاری افسران و اہلکاروں کی دفاتر میں تاخیر سے آمد کا نوٹس لیتے انتظامی سیکرٹریوں کو صورتحال کی فور بہتری کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے اس حوالے سے جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کا واضع موقف ہے کہ بلوچستان میں دفاتر میں کم حاضری کا ناقابل قبول کلچربند ہونا چاہیے دفاتر میں حاضری کم ہونے اور تاخیر سے سرکاری امور کی انجام دہی کاآغاز ایک سنگین مسئلہ ہے جس سے سرکاری محکموں کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے نگران وزیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلء نے تمام سرکاری محکموں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ تاخیر سے آنے والیافسران و اہلکار ان اور غیر حاضری کے عادی سٹاف کے خلاف سخت کارروائی کر کے تمام سرکاری ملازمین کو وقت پر اپنے دفاتر میں آنے کا پابند کیا جائے وزیراعلیٰ کا یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب حکومت بلوچستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم اور لوگوں کو بنیادی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کی ضرورت بھی شامل ہے تاخیر سے آنے اور غیر حاضری پر وزیراعلیٰ کے سخت موقف کو سرکاری محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی جانب ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے امید ہے کہ ان کی وارننگ پر سرکاری ملازمین دھیان دیں گے اور وہ وقت پر کام پر آنا شروع کر دیں گے نگران وزیر جان اچکزئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے اس اقدام کے بنیادی مقاصد یہ ہیں کہ سرکاری محکموں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنایا جائے یہ پیغام دینا کہ تاخیر اور غیر حاضری نا قابل برداشت ہے اس بات کو یقینی بنانا کہ تمام سرکاری ملازمین اپنے دفاتر میں عوام کو خدمات کی فراہمی کے لیے موجود ہوں اس کے علاوہ سرکاری دفاتر میں زیادہ نظم و ضبط اور موثر کام کا ماحول پیدا کرناہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے