اہم اہلکار اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کے سہولت کار نکلے
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) صوبائی حکومتوں میں تعینات اہلکاراسمگلرزاورذخیرہ اندوزوں کے سہولت کار نکلے۔ چینی، کھاداورگندم اسمگلنگ کی رپورٹ وزیراعظم سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی گئی۔ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی رپورٹ کےمطابق پنجاب میں 272،سندھ میں 244 اورکےپی میں 56سرکاری اہلکار اسمگلرزکےمددگار ہیں۔ بلوچستان میں 15اوراسلام آبادمیں 5اہلکاراسمگلنگ میں معاون ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گندم اسمگلنگ میں ملوث 592ذخیرہ اندوزوں اور26 اسمگلروں کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ اسمگلنگ میں قانون نافذکرنےوالےاداروں اوردیگرمحکموں کےاہلکارملوث ہیں۔ چینی اسمگلنگ میں 52افسروں کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ کھادکی ذخیرہ اندوزی میں 405 افرادشامل ہیں۔
ادھر ملک کے مختلف حصوں میں چینی ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ گوداموں میں چھپائی گئی منوں کے حساب سے چینی برآمد، کئی گودام سیل کر دیے گئے ہیں۔ متعدد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دے دی گئی ہے۔ملتان میں ایف آئی اے کی ٹیم نے بہاولپور میں گودام پر چھاپہ مار کر 280 بوری چینی برآمد کر لی ہیں۔ ایف آئی اے نے تھانہ صدر بہاولپور میں اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی ہے۔ چھاپہ مار ٹیم نےمحمد موسیٰ نامی ملزم کو گرفتارکر کے پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
کوئٹہ میں گذشتہ 8 دنوں میں 9 گوداموں کو سیل کیا گیا۔ کمشنر کوئٹہ کے مطابق پکڑی جانیوالی چینی سرکاری ریٹ پر فروخت کی جا رہی ہے۔ چینی ذخیرہ کرنیوالے 9 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ کمالیہ میں بھی چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔محلہ عید گاہ میں گودام کی چیکنگ پراسٹاک کردہ چینی پر محمد انور کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ۔ ضلعی حکام کا کہنا ہے چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنےاور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
ادھر لکی مروت میں بھی حکام ایکشن میں رہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر نے شہر کے مختلف علاقوں میں قائم گوداموں پر چھاپے مارے اور ہزاروں بوری چینی برآمد کر لی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔