نگران حکومت کا پی آئی اے کی 23 ارب روپے کی امداد سے انکار

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) قومی ایئر لائن کیلئے فضائی آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہو گیا۔ نگران حکومت نے 23 ارب روپے کی امداد سے انکار کر دیا۔ پی آئی اے کی جلد نجکاری کا فیصلہ کرلیا گیا نگران حکومت کو قومی ائیر لائن کی کارکردگی پر شدید تشویش ہے۔ قرض کی درخواست مسترد ہونے کے بعد پی آئی اے لیز شدہ طیاروں کی لیز کی اقساط ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

دوسری جانب 13 لیز شدہ طیاروں میں سے 5 گراؤنڈ ہونے والے ہیں، بوئنگ اور ائیربس نے ستمبر سے طیاروں کے سپیئر پارٹس کی فراہمی بند کر دی ہے ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے ایک ارب 30 کروڑ روپے ماہانہ ایکسائز ڈیوٹی ادائیگی سے استثناء مانگ لیا ہے، سول ایوی ایشن کے 70 کروڑ ماہانہ چارجز کو بھی موخر کرنے کی درخواست کی ہے۔

پی آئی اے کا قرض اور واجبات 743 ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں، قومی ائیر لائن کا قرض اسکے اثاثوں سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق قومی ائیر لائن کے قرض میں سے 385 ارب روپے کی زر ضمانت حکومت نے دی ہوئی ہے، حکومت پی آئی اے کے 92 فیصد حصص کی مالک ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ای سی سی نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کر دی جس کی سفارشات کی روشنی میں ائیر لائن کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے