شاہ خالد جیسے سیاسی کارکن کی شمولیت ہزارغیر سیاسی بندوں کی شمولیت سے بہتر ہے، ڈاکٹر ناشناس لہڑی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ہمارا نہ کسی جماعت سے کوئی مقابلہ نہ ذاتی اختلاف صرف اور صرف اپنے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں کسی نے مقابلہ کرنا ہے تو آئیں عوامی خدمت میں ہمارا مقابلہ کرے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن سے لیکر اکابرین تک ہمارے لئے انتہائی محترم ہیں اختلاف رائے رکھنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے لیکن کسی کی زات پر تنقید کرنے کا حق کوئی نہیں رکھتا سیاسی اختلاف اپنی جگہ راجی راہشون واجہ میر اسد اللہ بلوچ نے ہمیشہ ہمیں اخلاقیات اور صبر کا درس دیا۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ناشناس لہڑی، عبدالوکیل مینگل، الہی بخش بلوچ، ڈاکٹر یاسر شاہوانی، محمد دین مری، ملک صادق بنگلزئی، فاروق لہڑی، در محمد لہڑی، لطیف سمالانی عرفان لہڑی، ڈاکٹر قطب ساگر، یار جان مینگل، ساجد احمد شاہ خالد مینگل، کامریڈ نذیر احمد رئیسانی، کامریڈ رحمت اللہ، چوہدری عارف مسیح و دیگر نے بی این پی (مینگل) و دیگر سیاسی جماعتوں سے سینکڑوں کی قیادت میں سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کی بی این پی (عوامی) میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نئے شامل ہونے والوں میں بی این پی (مینگل) کے سابقہ مرکزی و ضلعی کونسلر شاہ خالد مینگل، ظفر احمد بنگلزئی سابقہ ضلعی کونسلر فیروز آباد یونٹ، ظفر مینگل یونٹ سیکرٹری شہید نور الدین مینگل یونٹ، ڈاکٹر عبدالکریم مینگل، نصر اللہ مینگل، یار جان مینگل، ساول خان، وسیم شعیب مینگل، شاہ فیصل مینگل، مرتضی مینگل، عطاء اللہ مینگل، ساجد احمد، بشیر احمد مینگل، حفیظ مینگل، ڈاکٹر نصیر احمد مینگل، مرتضی مینگل، اسحاق مینگل، عبدالجبار مینگل، بابوں مینگل، سلمان گل، ظہور احمد، نور احمد سمالانی، موسی نصیب اللہ، حسنین مینگل، محمد ابرار، ناصر احمد، محمد نیاز، عابد حسین، محمد رمضان، محمد عامر مینگل، کامران، شعیب حسن، یاسین، فضل احمد بنگلزئی، ذوالفقار بنگلزئی، نصر اللہ، عبید اللہ بنگلزئی، وزیر احمد، چاچا جعفر، نعمت اللہ، عبدالخالق، حفیظ اللہ بنگلزئی، جعفر علی، فراز احمد بنگلزئی، نور احمد سمالانی، مولوی نصیب اللہ، عابد اللہ، نیاز احمد، ناصر، محمد رمضان ویگر شامل تھے مقررین نے کہا کہ ہم ایسے لیڈر کے کاروان کے سیاسی کارکن ہے جو بلوچستان کے مظلوم و محکوم عوام کے لیے اپنے سینہ میں ایک درد رکھتے ہیں اور اس درد کو لیکر وہ ایک وڑن کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں بی این پی (عوامی) بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی چاہتی ہے بد قمستی سے بلوچستان اس خطے کا سب دے مالا مال صوبہ ہے جس میں وافر مقدار میں معدنیات موجود ہے باجود اس کے بلوچستان کے فرزندان کے پاوں میں جوتے نہیں کھانے کو روٹی نہیں بی این پی (عوامی) کے کارکن کو اپنی سرزمین سے بے انتہاء محبت ہے یہ سرزمین ہماری ماں ہے ہماری جدوجہد اپنے عوام کی آسودگی کیلئے ہے بی این پی (عوامی) شعوری انداز میں بلوچستان کے مظلوم عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کررہی ہے ہم چاہتے ہیں کہ بی این پی (عوامی) کا ورکر صرف زندہ باد مردہ باد اور جھنڈے نہ اٹھائے بلکہ ہمیں شعور سے لیس کارکن چائیے جو اپنے فرائض کو سمجھے بہہ حیثیت سیاسی کارکن اس سماج کی بہتری اور قوم کیلئے اْسکی کیا ذمہ داری ہیں مقررین نے کہا کہ آج بدقسمتی سے بلوچستان میں منشیات کی لت نوجوانوں کو لگائی جارہی ہے اور خاص کر سریاب میں بے تحاشہ اس میں اضافہ ہورہا ہے ہم انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے بلوچستان بلخصوص سریاب میں منشیات فروشوں کیخلاف کارروائی کی جائے بی این پی (عوامی) نے ہمیشہ رواداری کی سیاست کی ہے مگر ہماری رواداری کی سیاست کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ہماری سیاسی تربیت ایسی نہیں ہوئی ہم عوام سے یہ کہتے ہیں کہ خالی خولی نعروں کی بجائے عملی اقدامات کو دیکھیں کہ بلوچستان میں جتنے قوم پرست جماعتوں نے اقتدار میں آکر عوام کی عملاً کتنی خدمت خدمت کی اس کے بعد فیصلہ کرے ہم جذباتی نعروں کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں۔ایک شاہ خالد جیسے سیاسی کارکن کی شمولیت ہزار غیر سیاسی بندوں کی شمولیت سے بہتر ہے کیونکہ ہمیں افراد کا جم گھٹہ نہیں بلکہ نظریاتی فکری دوستوں کی اشد ضرورت ہے جو بلوچستان کے مظلوم عوام کی داد رسی کیلئے شعوری انداز میں جدوجہد کرے۔