جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے والے پولیس افسران کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے،غزالہ گولہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ بلوچستان کی صدر و سابق صوبائی وزیر غزالہ گولہ نے صحبت پور میں ڈپٹی کمشنراور ضلعی انتظامیہ کی سربراہی میں زمینوں پرقبضے اور مقامی لوگوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر اور پکڑدھکڑ کی مذمت کرتے ہوئے نگران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ زمینوں پرقبضے اور جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں اور ضلعی افسران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر ہم سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں غزالہ گولہ نے کہا کہ صحبت پور میں واقع انکی ذاتی زمینوں پر گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں قبضہ کرکے چاردیواری لگانے کی کوشس کی جس پر انکے قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد نے انہیں روکا تو ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر صحبت پور پولیس نے میرے بھائیوں اور دیگر افراد کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کی میرے بھائی اسوقت علاقے میں بھی موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صحبت پور کے حالات خراب کرنے اور لوگوں کی زمینوں پرقبضے کی کوششوں میں مصروف ہیں جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زمینوں پرقبضے،جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے اور پکڑ دھکڑ کے خلاف کورٹ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے نگران وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ اور نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان ڈومکی،وزیرداخلہ،آئی جی پولیس بلوچستا سے مطالبہ کیا کہ صحبت پور میں انکی زمینوں پر ڈپٹی کمشنر کی جانب سے قبضے اور جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے انکے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر عوام کے ساتھ ملکر سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔