کوئٹہ، سول ہسپتال میں ادویات کافقدان، وارڈزمیں صفائی ستھرائی کی صورتحال ابتر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)تمام دعووں کے باوجودکوئٹہ کے سول ہسپتال میں ادویات کافقدان، وارڈزمیں صفائی ستھرائی کی صورتحال ابتر، علاج معالجہ کیلئے آنے والے مریض اوران کے لواحقین مشکلات سے دوچارہوگئے۔ متوسط اقرغریب طبقے سے تعلق کرنے والے لوگ سرکاری ہسپتالوں کارخ کرتے ہیں مگربدقسمتی سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں معمولی سرنج دستیاب نہیں، مریضوں کے لواحقین کو اسٹیچ ٹیپ کیلئے بھی نجی میڈیکل بھیج دیاجاتا ہے، جومحکمہ صحت میں ایمرجنسی کے دعووں کی نفی کرتی ہے۔ جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب کے جنرل سیکریٹری بنارس خان کودل میں تکلیف ہوئی جس پرانہیں فوری طورپرسول ہسپتال کے کارڈیک وارڈلے جایاگیاجہاں پرمیل فی میل وارڈاورسی سی یومیں صرف دوڈاکٹراوردوپیرامیڈیکس اسٹاف موجودتھے، ای سی جی کرنے کے جب لواحقین ٹیسٹ کٹ لے کرآئے تو وہاں پر موجودعملہ ہی غائب تھا، بیس منٹ بعدجب وہ نظرآیاتوپھر اس نے مریض کاٹیسٹ کیا۔اس دوران بنارس کو دل کی تکلیف تھی اس لئے ان کیساتھ موجود لواحقین نے صوبائی وزیرصحت سے رابطہ کیا جس پر انہوں نے فوری طورپرایکشن لیتے ہوئے ایم اسی سول ہسپتال کو فون کیااوروہ وہاں پرآگئے۔ سول ہسپتال میں ہنگامی صورتحال میں عملے کی موجودگی علاج معالجہ کی صورتحال کابخوبی اندازہ لگایاجاسکتاہے، دوسری جانب ڈاکٹروں نے ہسپتال میں اجارہ داری قائم کی ہے اوروہ ڈیوٹی نہیں دیتے یہ ہی کوریج کرنے کیلئے جانے والے صحافیوں کیساتھ بدتمیزی اور ہنگامہ آرائی بھی کرتے ہیں جوباعث تشویش ہے۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سب سے بڑے ہسپتال کی حالت زارکودیکھ کر صوبے کے دیگرہسپتالوں میں بنیادی طبی سہولیات کی ابترصورتحال کابوبی اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔