بلوچستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سیکورٹی فراہم کرنا نگراں حکومت کی اولین ترجیح ہوگی ، جان اچکزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگراں صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ نگراں بلوچستان حکومت نے اپنا ایک روڈ میپ تیار کر لیا ہے،نگراں وزیر اعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کے وژن کے مد نظر رکھتے ہوئے بلو چستان کو تر قی کی جانب گامزن کریں گے، بلوچستان میں بین الااقوامی سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو بنارہے ہیں اگر آج بھی بلوچستان کو ترقی نہیں دی گئی تو یہ ہماری بدقسمتی ہوگی،چند اضلاع کے علاوہ بلوچستان کے تمام اضلاع محفوظ ہیں دہشتگرد کہیں بھی ہو ہم گھس کر انہیں مارینگے۔ یہ بات نگراں صوبائی وزیر اطلات جان اچکزئی،نگراں صوبائی وزیر صحت امیر محمد جوگیزئی اور نگراں صوبائی وزیر تعلیم قادر بخش نے جمعہ کو مشترکہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی نگران کابینہ مکمل ہوچکی بلوچستان حکومت نے اپنا ایک روڈ میپ تیار کر لیا ہے نگراں حکومت کے پاس وقت 2دن یا پھر 2ماہ کا کیوں نا ہو ہم نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق بلو چستان کے مسائل حل کر نے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ محدود مدت میں بلوچستان کیلئے کام کررہے ہیں نگراں صوبائی حکومت نے بلوچستان میں بین الااقوامی سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو بنانے کا فیصلہ کیا ہے بلوچستان کو بین الاقوامی سرمایہ کاری کیلئے کھول دیا ہے تمام اسٹیک ہو لڈرز کے ساتھ مل کر بلو چستان کو تر قی کی راہ پر گامز ن کر نے کے لئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کا وژن ہے کہ بلو چستان کو تر قی کی راہ پر گامزن کیا جائے اگر ہم نے اس سے فائد ہ نہیں اٹھا یا تو یہ ہمارے لئے بد قسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سیکورٹی فراہم کر نانگراں حکومت کی اولین ترجیح ہوگی سرمایہ کاروں کیلئے ایک ٹاسک فورس بنارہے ہیں،نگراں حکومت اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لا تے ہوئے یہ تاثر غلط ثابت کرے گی کہ بلو چستان میں سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جا تا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کرنے جارہے ہیں جس میں تمام سیکورٹی اداروں کا تعاون حاصل ہے صوبے میں کسی بھی صورت چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ بر داشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کے چند اضلاع کے علاوہ تمام مقامات محفوظ مقام ہیں دہشتگرد کہیں بھی ہو ہم گھس کر مارینگے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی قر بانیاں کسی بھی صورت رائے گاں نہیں جا نے دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ 70سالوں سے ملک کے معاشی نظام کو بہتر بنا نے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا، صوبے میں سیکورٹی ٹھریٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے سیکو رٹی ادارے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان میں ریکوڈ ک اور بی ٹو بی پروجیکٹ پر کا م کیا جا رہا ہے جس سے بلو چستان کو فائد ہ پہنچے گا۔ اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر صحت امیر محمد جوگیزئی نے کہا کہ نگراں حکومت کا کام صاف و شفاف انتخابات کروانا ہے لیکن محددو مدت میں محکمہ صحت کی بہتری کیلئے وہ کام کریں گے جس سے عوام بھر پور فائد ہ اٹھا سکے۔انہوں نے کہاکہ محددو مدت میں محکمہ صحت کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جارہا ہے پورے پاکستان سے بلوچستان میں قابل لوگ لکر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلو چستان کے 20لاکھ گھرانوں میں ہیلتھ کارڈ فراہم اور 700ڈاکٹرز کو بھر تی کیا جا ئے گا اور صوبے میں 4 میڈیکل کالج ہیں جن کے ٹیچنگ ہسپتالوں پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی لاپروائی کا نوٹس لے لیا ہے صحت کی سہولیات کی مانیٹرنگ ازخود کررہا ہوں بلوچستان میں ایمونائزیشن کے 12 ویکسینز کو کور کررہے ہیں وفاقی وزیر صحت بھی ہم سے رابطے میں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلو چستان بالخصوص کوئٹہ کے ہسپتالوں کی صورتحال سے بخو بی واقف ہوں جلد ہی ہسپتالوں میں ادویات کی قلت اور قیمتوں میں اضا فے سمیت دیگر تمام مسائل کو حل کر نے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم قادر بخش بزدار نے کہا کہ بلو چستان میں اس وقت 5716 سکول ایسے ہیں جن میں واشروم کی سہولت موجود ہی نہیں ہیں، دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے اور ہمارے سکولوں میں واشروم تک موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کے ہر ضلع میں ایک ماڈل سکول قائم کیا جائے گا اور تمام سکولوں میں جدید سہولیات فراہم کی جائینگی،بلو چستان میں 81 فیصد سکول پرائمری اور صرف 11 فیصد ہائی سکول ہیں جلد ہی پرائمری اسکولز کو ہائی اسکولز میں تبدیل کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں اساتذہ کو ٹریننگ فراہم کر نے کے لئے تیاری کی جارہی ہے اگر بلو چستان ہائی کورٹ کہتی ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم میرٹ کو دیکھے تو ہم میرٹ پر ٹیچرز بھرتی کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں بدقسمتی سے کچھ سکولوں کی بلڈنگز ہی نہیں اور جہاں بلڈنگزموجود ہیں وہاں ٹیچرز موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نگراں حکومت بلوچستان میں سیاحوں کو سپورٹ فراہم کرے گی زیارت سمیت دیگر سیا حتی مقامات کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ بلو چستان کا امیج لوگوں کے سامنے صاف پیش کیا جاسکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میرے ہاتھ میں کوئی جادو کی چھڑی موجود نہیں ہے لیکن 100دن کے اندر تعلیم کے شعبے کو بہتربنا نے کے لئے اقدامات اٹھاؤں گا۔
٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے