اہل اسلام کو قادیانیت سمیت دیگر فتنوں کی سرکوبی کیلئے متحد ہوکر کام کرنا ہوگا،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اہل اسلام کو قادیانیت سمیت دیگر فتنوں کی سرکوبی کیلئے متحد ہوکر کام کرنا ہوگا تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں کسی بھی قسم کی ترمیم و تنسیخ قبول نہیں ناموس رسالت کا قانون تمام انبیاء کرام کی عزت و ناموس کا دربان ہے 7ستمبر1974کاتاریخ ساز اور یادگاری فیصلہ اکابرین امت اور مسلمانان برصغیر کی 90سالہ جدوجہد کانتیجہ ہے،تاریخ ذوالفقار علی بھٹو کے اس عظیم کارنامے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ان خیالات کا اظہار عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ناظم تبلیغ مولانامفتی محمد احمد خان،صوبائی مبلغ مولانا محمد اویس، مفتی عبدالرزاق،حاجی خلیل الرحمن،مولانا نعمت اللہ نعمانی،مولانا عطا الرحمن رحیمی و دیگر نییوم تشکر ختم نبوت کی مناسبت سے مرکزی جامع قندہاری سے مولانامفتی محمد احمد خان کی قیادت میں منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا کہ قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے نبی کریم کی آمد کے بعد قصر نبوت بھی مکمل اورقصر دین بھی مکمل ہوچکا ہے شہداء ختم نبوت کے قاتل قیامت کے دن اللہ اور اس کے رسول کے سامنے جوابدہ ہونگے تحریک ختم نبوت کامقصد قادیانیوں کو کافر قرار دینے اور مسلمانوں کو قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنا تھاقادیانیوں کے متعلق اسمبلی کی کارروائی کتابی شکل میں شائع ہونے کے بعد قادیانی منہ چھپانے پر مجبور ہوگئے خاتم الانبیاء کا منکر کبھی ملک و ملت کا وفادارنہیں ہوسکتا سات ستمبر 1974ء کا فیصلہ ایک یادگار اور تاریخی فیصلہ ہے پارلیمنٹ نے قادیانیوں کا موقف سننے کے بعد ہی انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا اور بلا تفریق تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا تھا یہ کسی فرد کا نہیں بلکہ امت کے تمام طبقات کی محنتوں کانتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ سات ستمبر 1974ء کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کی ہی ظلم و بربریت کا نتیجہ ہے 1974ء میں چناب نگر اسٹیشن پر قادیانی گروہ نے ملتان نشتر کالج کے طلبہ پر حملہ کرکے اپنے مکروہ عزائز کااظہار کیا قادیانیوں ہی کی درخواست پر انہیں پارلیمنٹ میں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیاگیا تھاقادیانیت ہر جگہ اور ہر میدان میں پسپا ہوچکی ہے قادیانیوں کے پاس اب دو ہی راستے ہیں رحمت دو عالم کے دامن سے وابستہ ہو جائیں یا اپنے آپ کو قادیانی غیر مسلم اقلیت تسلیم کرلیں آئینی اور قانونی طور پر قادیانیت کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی ایک قرار داد کے ذریعے علماء کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے