ملک بھر میں چینی کا بحران سنگین
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) ملک بھر میں چینی کا بحران سنگین تر ہو گیا ہے ۔وزارت خزانہ نے صوبائی حکومتوں کو اس بحران کا ذمہ دار قرار دیدیا ہے۔اس وقت پورے ملک میں چینی کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے مارکیٹ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت کوئٹہ میں چینی 230روپےکلوتک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ پشاورمیں 200 روپے، ملتان اورساہیوال میں 190روپے، حیدرآبادمیں چینی 185روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔
ملتان میں گذشتہ تین روز میں چینی کی قیمت میں 15 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ مارکیٹ میں 185 سے 190 روپے فی کلو تک فروخت جاری ہے۔ تاہم شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت جلد از جلد چینی کی قیمت کو کنٹرول کرکے عوام کو ریلیف دے وزارت خزانہ کے حکام کہناہے کہ رواں سال چینی کی 73 لاکھ ٹن پیداوار ہوئی جبکہ گذشتہ سال کے 9 لاکھ ٹن ذخائر بھی موجود تھے۔ اس وقت بھی ملک میں 22 لاکھ ٹن چینی کے ذخائر دستیاب ہیں جو نومبر میں کرشنگ سیزن کے آغاز تک کافی ہیں۔
ذخیرہ اندوزوں اور سٹہ بازوں کی طرف سے چینی کی درآمد کا مطالبہ صرف قیمت میں مزید اضافے کیلئے کیاجا رہا ہے ۔ وزارت خزانہ ذرائع کا کہناہے کہ پنجاب اور سندھ کی نگران حکومتوں کو کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف فوری کارروائی کی جائے واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے اضافی پیداوار کو مد نظر رکھتے ہوئے رواں سال جنوری میں اڑھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جس میں سے اگست کے آخر تک 2 لاکھ 40 ہزارٹن چینی برآمد ہو چکی ہے۔