زرغون روڈ پرکسٹم عملے اور اسمگلروں میں فائرنگ کے تبادلے میں 1نوجوان جاں بحق

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) زرغون روڈ پرکسٹم عملے اور اسمگلروں میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ کسٹم ترجمان کے مطابق کسٹم موبائل سکواڈ پیر کی صبح پانچ بجے اپنے معمول کی گشت پر تھی کہ ائیر پورٹ روڈ کلی الماس کے قریب غیر ملکی سامان سے لوڈ ٹرک کو روکنے کا اشارہ کیا ڈرائیور ٹرک بھگاکر لے کیا جس کا اسکواڈ نے تعاقب کیا جس پر پرائیویٹ گاڑیوں میں سوار اسمگلروں نے فائرنگ شروع کر دی مسلسل تعاقب کے بعد ٹرک کو زرغون روڈ پر روکنے کیلئے ٹائرز پر فائر کئے کسٹم ترجمان نے بتایا کہ ڈرائیور اور اسمگلرز موقع سے فرار ہو گئے جبکہ عملے نے ٹرک کو زرغون روڈ پر چھوڑ کر کسٹم ہاؤس چلے گئے اور ٹرک کو لانے کیلئے کرین کا بندو بست کر رہے تھے کہ اسی دوران سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی جس میں بتایا گیا کہ کسٹم عملے کی فائرنگ سے ایک نوجوان تاجر قاسم آغا جاں بحق ہو گیا۔

جبکہ اسمگلرز اورڈرائیورموقع سے فرار ہو گئے کسٹم عملے کی فائرنگ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی دوسری جانب ٹرک کے مالک تاجر وں نے بتایا کہ ٹرک میں کوئی غیر ملکی سامان نہیں بلکہ جوتے ٹائر کراکری کا سامان ہے ہم صبح سویرے ائیر پورٹ روڈ عالمو چوک کے قریب پہنچنے تے کسٹم والوں نے ٹرک روکنے کا کہا ڈرائیور ابھی ٹرک روک ہی رہا تھا کہ کسٹم والوں نے فائرنگ شروع کر دی جس پر ڈرائیور نے ڈر کر ٹرک کو بھگا کر لے گیا ہم دوسری گاڑی میں تھے جبکہ ہم زرغون روڈ پر پہنچنے تو کسٹم والوں نے شدید فائرنگ شروع کی جس سے ہمارے ساتھ گاڑی میں سوار نوجوان ملازم قاسم آغا جو قلعہ عبداللہ کا رہائشی تھا اور چار سال قبل اس کی شادی ہوئی تھی کسٹم عملے کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تاجروں نے بتایا کہ کسٹم اہلکاردس ہزار روپے بھتہ مانگے رہے تھے یہ سامان چمن سے لے کر آرہے ہیں کسی بھی


چیک پوسٹ پر نہیں روکا گیا مگر یہاں دس ہزار نہ دینے پر فائرنگ کی گئی۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی جبکہ کسٹم کلکٹر نے واقعے کی انکوائری کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔دریں اثناء مظاہرین ٹرانسپورٹر ان اور کسٹم کلیکٹر انفورسمینٹ عرفان الرحمان سپرڈنٹ کسٹم عبدالحد درانی پبلک ریلیشن افیسر کسٹم ڈاکٹر عطا بڑیچ سینئر کسٹم افیسر جمیل کاکڑ کے درمیان مزکرات کامیاب ہوگئے کسٹم کی جانب سے شہید نوجوان کے لواحقین کیلئے ایک نوکری اور ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے دینے اور ساتھ میں گاڑی اور سامان چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے