بلوچستان حکومت نے کوئٹہ سمیت صوبے کے 34 اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں میں انسداد جنسی ہراسگی سیل قائم کردئیے

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان حکومت نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے کے چونتیس اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں میں انسداد جنسی ہراسگی سیل قائم کردئیے، صوبائی حکومت نے جنسی ہراسانی کے کیسوں کو فوری طور منطقی انجام تک پہنچانے اور اس گھناونے جرم میں ملوث عناصر کو فوری قرار واقعی سزا دلوانے کے لئے سیل کے سربراہان کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ جنسی ہراسانی، مختلف مشبہ واقعات کے نتیجے میں ہونے والی مشکوک اموات اور حملوں کے متاثرین کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی اسپتالوں میں منتقل کرنے کے بجائے واقعات کی فوری طبی رپورٹ مقامی سطح پر ہی جاری کریں، محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ سیل انسداد جنسی ہراسانی ایکٹ 2021 کے تحت قائم کئے گئے ہیں، ان خصوصی سیل میں پولیس سرجن اور میڈیکل لیگل افسران کو تعینات کیا گیا ہے محکمہ صحت بلوچستان کے حکم نامے کے تحت صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے شیخ خلیفہ بن زید اسپتال میں ڈاکٹر عبداللہ جان کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر سلیم مغل کو میڈیکل لیگل افسر تعینات کیا گیا ہے جبکہ اندرون بلوچستان میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال جعفر آباد میں ڈاکٹر محمد دین کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر زرینہ شہباز کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو ڈیرہ بگٹی میں ڈاکٹر ہیبت خان کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر زینت ذوالفقار کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو ڈھاڈر میں ڈاکٹر شیر محمد کو پولیس سرجن، ڈی ایچ کیو نوشکی میں ڈاکٹر عبدالحفیظ کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر راشدہ نور کو میڈیکل لیگل افسر، جام غلام قادر اسپتال حب میں ڈاکٹر ماجد علی کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر کامران خان کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو گوادر میں ڈاکٹر اسداللہ کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر رائیسہ کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو چمن میں ڈاکٹر سید ضیاء الدین کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر شمس اللہ کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو قلات میں ڈاکٹر محمد یعقوب کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر سعدیہ سرور کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو کوہلو میں ڈاکٹر اسداللہ کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر شاہ ولی کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو پشین میں ڈاکٹر سلیم اللہ کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر ممتاز انور کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو ہرنائی میں ڈاکٹر جمعہ خان کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر وزیر خان کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو ڈیرہ مراد جمالی میں ڈاکٹر اختر علی کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر شاہ پری کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو ڑوب میں ڈاکٹر عبداللہ کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر نشاط مقدر کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو زیارت میں ڈاکٹر خلیل الرحمٰن کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر فرذانہ عبداللہ کو میڈیکل لیگل افسر، ڈی ایچ کیو خضدار میں ڈاکٹر عبد الوہاب کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر مہرین الہی کو میڈیکل لیگل افسر ڈی ایچ کیو سبی میں ڈاکٹر شہزادہ قادر کو پولیس سرجن جبکہ ڈاکٹر عشرت کو میڈیکل لیگل افسر ڈی ایچ کیو اسپتال کیچ بمقام تربت میں ڈاکٹر ممتاز علی کو پولیس سرجن تعینات کیا گیا ہے کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن بلوچستان کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے بلوچستان میں انسداد جنسی ہراسانی سیل کے قیام کو مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے سیکرٹری صحت بلوچستان اسفندیار خان اور سیکرٹری ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سکندر شاہ کی کاوشوں کو سراہا ہے فوزیہ شاہین نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں انسداد جنسی ہراسانی ایکٹ کے تحت قائم ہونے والے ان خصوصی سیل کے قیام سے سنگین جرائم کی تحقیقات اور قانونی امور میں طبی امداد کی فراہمی مقامی سطح پر ہوسکے گی جس سے ان جرائم کا کافی حد تک تدارک ہوسکے گا اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جاسکے گا انہوں نے کہا کہ کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن محکمہ صحت کے ان اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے، یہ ایک تاریخی اقدام ہے انسداد جنسی ہراسانی ایکٹ کے تحت مجوزہ سیل کے قیام کا یہ معاملہ کافی عرصہ سے زیر التواء تھا جو الحمدللہ اب عملی طور پر ایک نوٹیفکیشن کے تحت نافذ العمل ہوچکا ہے جو کہ کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے