امجد لاشاری کا شمار انتہائی ذہین قابل اور محنتی افسران میں ہوتا ہے، تحریر: محمد حنیف کاکڑ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا صوبہ بلوچستان کے فلاح و بہبود کے کاموں میں کلیدی کردار ہے اور یہ خدمت آچھے افسران کی مرہون منت ہیں ان افسروں میں سے ایک نام امجد لاشاری صاحب کا ہے جن کا تعلق صوبہ بلوچستان کے ضلع سبی سے ہے۔ لاشاری صاحب سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے منصب پر فائز ہیں۔اپ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں زیرک شخصیت کے طور پر مشہور و معروف ہیں۔ ذاتی طور پر انتہائی سادہ اور شریف نفس انسان کے ساتھ ساتھ خوش گفتار، خوش مزاج ، ہمدرد اور مخلص شخص ہیں۔ آپ اپنا کام ہمیشہ پابندی اور وقت کے ساتھ مکمل کرنے کی عادت رکھتے ہیں۔ جو ذمہ داری بھی قبول کرتے ہیں اسے احسن طریقے سے انجام دیتے ہیں ۔
موصوف قابلِ قدر شخصیت کے ساتھ ساتھ اعلیٰ حسن اخلاق کے بھی مالک ہیں ۔ ہر شخص کے ساتھ شفقت ، محبت اور خندہ پیشانی کے ساتھ پیش آتے ہیں۔ لاشاری صاحب نہ صرف اپنے سینئر افسران کی عزت وتکریم کرتے ہیں بلکہ کولیگز اور جونیئر افسران کی بھی عزت و احترام میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں۔ ڈیپارٹمنٹ کے چاہیے سینئر افسران ہو یا جونیئر سب امجد لاشاری صاحب کے برتاؤ اور رویے سے بہت متاثر ہیں۔ کیونکہ لاشاری صاحب پوری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں حسن اخلاق ، دینداری اور ایمانداری کی بیسز پر پہنچانے اور جاننے جاتے ہیں۔
یہ بات کسی شک و شبے کے بغیر کہی جاسکتی ہے کہ امجد لاشاری صاحب کا شمار انتہائی ذہین قابل اور محنتی افسران میں ہوتا ہے ۔ لاشاری صاحب اپنی ذہانت قابلیت اور محنت کی بدولت بلوچستان میں کئی ڈسٹرکٹ کا سوشل ویلفیئر افیسر رہ چکا ہے۔ جہاں پر انہوں نے اپنی خدمات کا لوہا منوایا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنا کام پوری لگن اور محنت سے کرنے کے عادی ہیں۔ اس وقت سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے منصب پر فائز ہے جوکہ نہ صرف شاندار خدمات سر انجام دے رہے ہیں بلکہ موجودہ دور میں ان کے کام اور اقدامات کو بھی سراہا جارہا ہے .
انہوں نے ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفسر کی حیثیت سے بہت سے اضلاع میں خدمات سر انجام دیئے ہیں اور اج کل ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن کے طور پر جو خدمات سر انجام دے رہے ہیں ان کو میں بلوچستان کے غیور عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ ایسے اس جیسے آفسر بھی ہم میں سے ہیں جو دوسروں کی تکلیف ، مصیبت اور غم کو اپنا تکلیف اور غم سمجھتا ہے۔ انہوں نے ڈی جی صاحب اور سیکرٹری صاحب کے ساتھ کوارڈینیشن کر کے سوشل ویلفیئر افیسر اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو میرٹ پر تعیناتی کیے۔ جسکا مقصد ان اہم عہدوں پر مامور افیسرز غریب، بے کس ، بے یار و مددگار اور بیوہ عورتوں کو درپیش مسائل اور ان کے جائز حقوق مہیا کر سکے۔
موصوف نے ایسے بےشمار لوگوں کی مدد کی جن کو جانتا تک نہیں انہوں نے سول ہسپتال کوئٹہ ، بولان میڈیکل کمپلیکس کوئٹہ ، ٹی بی سنٹوریم کوئٹہ اور سینار ہسپتال کوئٹہ میں ایسے بے یار و مددگار ، لاچار ، یتیموں، بے کسوں کے لاتعداد مدد کی ہیں۔ جن کو میڈیسن لینے کے لیے پیسے نہ ہوں, کچھ لوگ جو کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے ان کی میڈیسن سمیت صرف ایک انجکشن کی قیمت پاکستان میں 50000 ہزار ہے ۔ کینسر کے مریض کو 17 بار یہ انجیکشن لگانے پڑتے ہیں۔ اس مرض کی تشخیص سے لے کر علاج تک اوسطاﹰ 30 لاکھ کا خرچ آتا ہے. ایسے پریشان حال لوگوں کی ہر ممکن مدد کرتے ہوئے انکو علاج و معالجے کے سہولیات فراہم کیے۔
بلوچستان میں سوشل ویلفیئر کے بہت سے ذیلی اور سب برانچز ہیں۔ محکمہ سوشل ویلفیئر اوراس کے ذیلی ادارے عوامی فلاح و بہبود کے سلسلہ میں مُمتاز کردار ادا کر رہے ہیں۔ اور اسکے متعلق ڈپٹی ڈائریکٹر امجد لاشاری صاحب کا کہنا ہے کہ محکمہ سوشل ویلفیئراس وقت اپنے دیگر ذیلی اداروں کے ساتھ صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کام کر رہا ہے۔ اور ان اداروں میں بچیوں اور خواتین کو مختلف قسم کے ہنر سکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ معاشرے میں باعزت روزگارحاصل کر سکے اور اور یہ تربیت بافتہ بچے اور خواتین مزیدبچوں اور خواتین کو ہنر سکھا سکے۔یہاں پر کمپیوٹر کے شارٹ کورسز سمیت میک اپ، بیوٹیشن , سلائی اور مختلف قسم کے کورسز کرائے جاتے ہیں۔دارالامان میں گھریلو جھگڑوں، سماجی ناہمواریوں اور دیگر وجوہات کی بناءپر خواتین کو اس میں پناہ دی جاتی ہے اور خاندان میں واپسی اور شوہر سے صلح وغیرہ کے حوالے سے بھی کوشش کی جاتی ہے۔ اسی طرح کوئٹہ میں نگہبان سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ اس میں گھر سے بھاگنے والے بچے، مغوی بچے، غلط ماحول کی وجہ سے آوارہ بچے اور سٹریٹ چلڈرن ان نگہبان سینٹرز میں پناہ حاصل کرتے ہیں۔اور کوئٹہ شہر میں یتیم بچوں کے لئے چلڈرن ہوم بھی بنائے گئے ہیں ۔
کوئٹہ میں بلوچستان کا پہلا چائلڈ پروٹیکشن یونٹ نومبر 2016 کوئٹہ کے پٹیل روڈ پر قائم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر امجد لاشاری صاحب نے اس کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جہاں پر یہ ادارہ تشدد اور زیادتی کا سامنا کرنے والے بچوں کو قانونی و سماجی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں ہر سال ہزاروں بچے تشدد کا نشانہ بنتے ہیں جبکہ بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات بھی سینکڑوں کی تعداد میں رپورٹ ہوتے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے نفاذ اور یونٹ کے قیام کا مقصد ان بچوں کوانصاف دلانا ہے جو جنسی و جسمانی استحصال اور ظلم و جبر کے شکار ہیں۔ ایسے بچوں کو تحفظ اور انصاف فراہم نہ کیا تو وہ معاشرتی نا ہمواریوں اور زیادتیوں کا شکار ہوکر منفی اورجرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں استعمال ہوں گے اور پھر بڑے ہوکر اس معاشرے سے انتقام لیں گے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر امجدلاشاری کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ جسمانی، ذہنی اور جنسی تشدد کا سامنا کرنے والے بچوں کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد تعلیم، صحت، لیبر اور پولیس کے محکموں کے ساتھ مل کرمتاثرہ بچوں کو خدمات فراہم کرے گا۔ زیادتی اور تشدد کے شکار بچوں کو قانونی و سماجی تحفظ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرب سے گزرنے والے ایسے بچوں کی نفسیاتی ماہرین کی مدد سے بحالی کی جائے گی تاکہ وہ دوبارہ عام زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ نہ صرف متاثرہ بچوں کی مدد کرے گا بلکہ بچوں پر تشدد اور زیادتیوں کی روک تھام کے لیے بھی شعوری و آگاہی مہم چلائے گا اس سلسلے میں والدین کی کونسلنگ کی جائے گی۔ سکولوں اور کالجوں کی سطح پر کام کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بعض بچے گھروں میں اپنے والدین یا رشتہ داروں کے ہاتھوں بد ترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا سامنا کرتے ہیں ہم ایسے بچوں کی بھی مدد کر رہے ہیں’ان حالات میں جب بچے گھر سے بھاگ جاتے ہیں پھر ہم انہیں خاندان سے الگ کرکے عارضی پناہ فراہم کرتے ہیں۔ ایسی صورت میں متاثرہ بچے کی ری ہیبلیٹیشن کی جاتی ہے اور ان کے خاندان کے افراد کی بھی کونسلنگ کرتے ہیں تاکہ وہ آئندہ بچوں کے ساتھ بد سلوکی نہ کریں۔‘
ڈپٹی ڈائریکٹر امجد لاشاری صاحب نے کہا کہ سکولوں میں طالب علموں پر تشدد کرنے والے اساتذہ کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن یونٹ شکایات وصول کرے گا۔ ہوٹلوں، گاڑیوں کی ورکشاپس سمیت کام کی جگہوں پر بچوں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر یڈمن امجد لاشاری صاحب نے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں موجود افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کو جو بھی مسائل یا ضروریاتِ درپیش ہیں ہمیں پوری طرح اگاہ کیا جائے تاکہ میں ڈی جی صاحب اور سیکٹری صاحب سے مل کر کے تمام مسائل کا ازالہ کریں اور چائلڈ پروٹیکشن یونٹ مزید کامیابیاں سمیٹے.
ڈپٹی ڈائریکٹر امجد لاشاری صاحب کے ان ہمہ جہت خدمات اور سرگرم کردار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے فرائض منصبی کو عبادت سمجھتا ہے۔ کمزورں اور بے یار و مددگار لوگوں کی خدمت کو نصب العین سمجھتا ہے۔ اسی لیے سیکرٹری سوشل ویلفیئر اور ڈی جی سوشل ویلفیئر ان کے کردار ، رَوَیَّہ اور فرض شناسی سے نہ صرف خوش نظر آرہے ہیں بلکہ انہیں ایک ایکٹیو افسر کے طور پر مانتے بھی ہیں۔ ہمیں ایسے افسران پر ناز کرنا چاہیے جو ادارے کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔