مرتضٰی بھٹو قتل کیس کے ملزمان کی بریت کیخلاف اپیل 13سال بعد سماعت کیلئے مقرر
سندھ (ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کے بھائی مرتضٰی بھٹو کے قتل کیس کے ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل کی 13 برس بعد سماعت ہوئی، سندھ ہائی کورٹ نے تین ہفتے بعد باضابطہ سماعت کی منظوری دے دی سندھ ہائی کورٹ میں بینظر بھٹو شہید کے بھائی مرتضٰی بھٹو کے قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل کی 13 برس بعد سماعت ہوئی۔
مرتضٰی بھٹو کے ملازم نور محمد گوگا نے ملزمان کی بریت کے خلاف 2010 میں اپیل دائر کی تھی، آج ہونے والی سماعت میں وکلا کے پینل نے مدعی نور محمد گوگا کی طرف سے وکالت نامے عدالت میں جمع کروا دیے، جس پر عدالت نے اپیل کی سماعت تین ہفتے بعد مقرر کرنےکی ہدایت کردی۔
اپیل کنندہ کا موقف ہےکہ 20 ستمبر 1996 کو مرتضٰی بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو گھر کے قریب گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا، واقعےکے بعد سرکار اور مرتضٰی بھٹو کے ملازم نور محمد کی مدعیت میں دو مقدمات درج کیےگئے تھے، دسمبر 2009 میں ماتحت عدالت نے 20 پولیس افسران کو بری کردیا تھا، اسی عدالت نے مرتضٰی بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو بھی مقدمے سے بری کیا تھا۔