محکوم قوموں کی آواز کو دبانے کی بجائے ان کے آئینی حقوق تسلیم کئے جائیں، شکیلہ نوید دہوار

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی وومن سیکرٹری و سابق رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار، سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرؤف مینگل، سابق آرگنائزر راشدہ ہارون مینگل، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبران جمیلہ بلوچ، ثانیہ حسن، شمائلہ اسماعیل، پروین لانگو نے انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ایمان مزاری اور سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی گرفتاری اور ان پر انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکوم قوموں کی آواز کو دبانے کی بجائے ان کے آئینی حقوق تسلیم کئے جائیں۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ایمان مزاری پسے ہوئے طبقات، بلوچ طلباء اور مظلوموں کی توانا آواز ہے۔ اسلام آباد پولیس نے انسانی حقوق کی سر گرم کارکن ایمان مزاری کو سیاسی جلسہ کرنے اور محکموم قوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا ہے ایسے اقدامات سے کسی کو بھی اپنے حقوق کی آواز بلند کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ آئین کے تحت لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے، ماورائے آئین اقدامات اور انسانی حقوق کی پامالیوں کیلئے ہونے والی سیاسی و جمہوری جدوجہد سے خائف لوگ پرامن سیاسی کارکنوں اور انسانیت کیلئے جدوجہد کرنے والی سوشل ایکٹوسٹ کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں ایسے اقدامات سے نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے ایمان مزاری سمیت تمام سیاسی کارکنوں اور سوشل ایکٹوسٹس کیخلاف سیاسی جلسہ کرنے پر انسداد دہشتگردی کے تحت درج مقدمات فوری واپس لینے اور گرفتار افرادکو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوموں کے حقوق غصب کرنے کی بجائے انکے آئینی حقوق دیئے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے