اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) سپریم کورٹ میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فارنزک آڈٹ کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے (وفاقی تحقیقاتی ادارے) پر زمینوں پر قبضے کے سنگین الزامات ہیں، ایف آئی اے کیسے نجی بزنس میں اپنا نام استعمال کر سکتا ہے؟ کیا یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے؟

سماعت کے موقع چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر آئی بی کی ہاؤسنگ سوسائٹی ہوگی تو اس کے ساتھ کون مقابلہ کرے گا؟ سرکاری اداروں کی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا معاملہ عدالت کے سامنے نہیں، اس معاملے پر الگ سے از خود نوٹس ہوسکتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھتے ہیں زمینوں پر قبضے کے معاملے پر از خود نوٹس لینا ہے یا نہیں، بہتر ہوگا عدالت کے سامنے کوئی درخواست آجائے، عدالت از خود نوٹس لینے میں محتاط ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے