ہم نگراں وزیراعلیٰ کے لئے تجویزکردہ نام کو مسترد کرتے ہیں، سرد ار محمد صالح بھوتانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سرد ار محمد صالح بھوتانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستا ن نے نگراں وزیراعلیٰ کے پیش کئے ناموں پر پارلیمانی اراکین اور پارٹی سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی، پارٹی کو نگراں وزیراعلیٰ کے لئے تجویز کئے گئے ناموں میں سے ایک نام پر شدید تحفظات ہیں،بی اے پی کے پارلیمانی اراکین اور پارٹی رہنماؤں نے مکمل طور پر اس نام کو مسترد کردیا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو بی اے پی کے پارلیمانی اراکین، سینئر رہنماؤں سے رابطوں کے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہی۔ سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے جو دو نام تجویز کئے ہیں ان میں پارٹی کے صوبائی صدر، پارلیمانی اراکین، سینئر رہنماؤں سے کسی قسم کی بھی مشاورت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ تجویز کردہ ناموں میں ایک نام پر ہمیں شدید تحفظات ہیں وزیراعلیٰ نے ایک ایسے شخص کو بھی تجویز کیا ہے جسکا تعلق بلوچستان سے ہے ہی نہیں اور انکا کردار بھی سب کے سامنے عیاں ہے ایسے شخص کا نام تجویز کرنا بلوچستان کی خدمت نہیں بلکہ عوام دشمن اقدام ہے۔سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ جمہوری سیاسی جماعتوں میں ہر کام مشاورت اور اتفاق رائے سے ہوتا ہے مگر وزیراعلیٰ نے اپنی ہی جماعت کے کسی بھی سینئر رہنماء یا عہدیدار سے مشاورت کرنا مناسب نہیں سمجھا جس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں اور ہم وزیراعلیٰ کے تجویز کردہ نام کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی اے پی کے سینئر عہدیداروں، رہنماؤں، پارلیمانی اراکین سے رابطے ہیں جتنے بھی لوگ سے بات ہوئی ان سب نے بھی اس عمل پر تحفظات کا اظہار کر کے اسے مسترد کردیا ہے ہم نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کے لئے قائم کی گئی پارلیمانی کمیٹی کو بھی یہ آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے یک طرفہ طور پر نام بھیجے گئے ہیں جن پر ہمیں تحفظات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت میں ہمیشہ غیر متنازعہ اور اچھی شہرت کے حامل افرا د کو شامل کیا جاتاہے جو صاف او ر شفاف انداز میں صوبے میں انتخابات کروائیں لیکن وزیراعلیٰ نے متنازعہ شخصیت کو تجویز کر کے صوبے میں تشویش کی فضاء قائم کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے ہی انتہائی حساس مسائل ہیں ایسی صورتحال میں وقت کی ضرورت ہے کہ غیر متنازعہ اور قابل اعتماد شخصیت کو وزیراعلیٰ تعینات کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے