بلوچستان نگراں وزیراعلیٰ کا تقرر، معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا گیا
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کے تقرر کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کے درمیان کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوسکا، معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا گیا، کمیٹی دونوں جانب سے ملنے والے 3، 3 ناموں پر غور کے بعد 72 گھنٹوں میں فیصلے کرے گی، اگر کمیٹی بھی فیصلہ نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کے تقرر پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کو نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کیلئے ملنے والا وقت ختم ہوگیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونیوالی متعدد ملاقاتیں بے سود رہیں، معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ نگراں وزیراعلیٰ کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے تین تین نمائندے شامل ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی 3 روز میں نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا تقرر کرے گی، پارلیمانی کمیٹی بھی ناکام رہی تو نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کا تقرر الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے علی مردان ڈومکی، جے یو آئی کے میر عثمان بادینی، بی این پی کے حمل کلمتی، سابق رکن اسمبلی پرنس احمد علی، سابق بیورو کریٹ شبیر مینگل اور بی اے پی کے سینیٹر کہدہ بابر سمیت مختلف نام زیر غور ہیں۔ گزشتہ رات گئے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے کسی بھی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا۔