الیکشن کمیشن سے انتخابات کے بروقت انعقاد کا مطالبہ، قرارداد سینیٹ سے منظور

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) ایوان بالا سینیٹ نے ایک قرارداد منظور کر لی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ملک بھر میں آئین کے آرٹیکل 224 میں دیے گئے وقت کے اندر انتخابات کے انعقاد کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔یہ قرارداد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے پیش کی جس میں تمام ریاستی اداروں سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ آئینی مدت کے اندر انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔

یہ قرارداد ایک ایسے موقع پر پیش کی جب حکومت اپنی آئینی مدت سے تین دن قبل آج تحلیل کردی جائے گی اور جس کی سمری آج وزیراعظم شہباز شریف صدر مملکت کو ارسال کردیں گے جس کے بعد 90 دن کے اندر انتخابات کا انعقاد کرانا ہو گا۔تاہم اس آئینی تقاضے کے باوجود وفاقی وزرا یہ باور کرا چکے ہیں کہ کچھ آئینی وجوہات کے سبب الیکشن کے انعقاد میں دو سے تین ماہ تک کی تاخیر ہو سکتی ہے۔

گزشتہ روز ہی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ 2023 الیکشن کا سال نہیں ہے تاہم وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ انتخابات نومبر میں ہو جائیں گے۔آج ایوان بالا سے منظور کی گئی قرارداد میں نشاندہی کی گئی کہ عدالت عظمیٰ صراحت کے ساتھ قرار دے چکی ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل یا مدت پوری ہونے پر آئین کی دفعہ 224 میں مذکور مدت کے اندر انتخابات کا انعقاد ایک ایسا فریضہ ہے جس سے روگردانی ممکن نہیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ کسی بھی شخص یا ادارے کے پاس صرف وہی اختیار ہے جو آئین یا قانون نے اسے دیا ہے اور اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد قائم ہونے والی نگران حکومت انتخابات کے انعقاد اور روزمرہ کے معمول کے فیصلوں کا اختیار رکھتی ہے۔اس حوالے سے کہا گیا کہ یہ معزز ایوان الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ آئین کی دفعہ 224 میں مقررہ مدت کے اندر انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر تمام ضروری اقدامات کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے