بلوچستان اور بلو چ عوام کے قومی اجتماعی مفادات کے خلاف کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کریں گے، بلو چستان نیشنل پارٹی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلو چستان نیشنل پارٹی کے دوروزہ سینٹرل ایگز یکٹیوکمیٹی کے اجلاس مورخہ 5اور 6اگست 2023کو پارٹی کے مرکزی صدر سر دار اختر جان مینگل کی زیر صدارت ویڈو لنک کے ذریعے پارٹی کے سینٹرل ایگز یکٹیوکمیٹی کے ممبر حاجی باسط لہڑی کی رہائشگاہ خلق حاجی باسط لہڑی مغربی بائی باس نزد ہزار گنجی سر یاب میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی کاروائی پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری جنرل واجہ جہانزیب بلو چ نے چلائی، اجلاس میں موجود ہ ملکی سیا سی صورتحال، تنظیمی امور، وڈھ سمیت بلوچستان کی مخدوش امن و امان کی صورتحال، مر دم شماری، عام انتخابات کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل پر سر حاصل بحث کی گئی اور ان امور پر پارٹی کے اراکین نے اپنے خیالات اور تجاویز سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں گزشتہ روز مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کا جائزہ لیا گیاجس میں بلوچستان کی آبادی کو دانستہ طور پر کم کر کے عوام کو ایک بار پھر انکے حقوق سے محروم رکھنے کی گھناؤنی سازش اور بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش قرار دی گئی۔بی این پی کو یہ فیصلہ کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کرے گی اور نہ کسی کو بلو چستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت دے گی۔وفا قی حکومت کے اتحاد ی ضروری ہیں مگر بلو چستان اور بلو چ عوام کے قومی اجتماعی مفادات کے خلاف کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کریں گے اس نا انصافی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے،اجلاس میں کہا گیا کہ مردم شماری کے یہ نتائج بلوچستان میں گزشتہ 75سال سے جاری نا انصافیوں، محرومیوں اور استحصال کا نہ ختم ہونے والے سلسلے کی ایک اور کڑی ہیں،بلوچستان کی آبادی 2کروڑ 47لاکھ سے کم کر کے صوبے کی آبادی کو کم کر کے 1کروڑ 48لاکھ کردیا گیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ بلوچستان کے عوام نے ساتویں مردم شمار ی میں اس لئے حصہ لیا تھا کیونکہ بی این پی سمیت تمام جماعتوں نے عوام میں باقاعدہ طور پر اور سوشل میڈیاکے ذریعے آگاہی مہم چلائی تھی کہ لوگ ڈیجیٹل مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ملک میں وسائل، روزگار کے مواقعوں، اسمبلیوں میں نمائندگی،تعلیم سمیت دیگر اہم معاملات میں تقسیم جو آبادی کی بنیا د پر کی جاتی ہے اس میں بلوچستان کو بھی نمائندگی حاصل ہو اور صوبے کو اسکا جائز حق مل سکے۔اور اس سلسلے میں پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری جنرل واجہ جہانزیب بلوچ کی سربراہی میں چار کنی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں پارٹی کے مرکزی فنانس سیکر ٹری رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو، سینٹرل ایگز یکٹیو کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری اور رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ شامل ہیں جو دیگر سیا سی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کر کے اس نا انصافی کے خلاف مشترکہ طورپر جدوجہد اور آواز بلند کریں گے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آج بھی بلو چستان کو ایک کالونی کے طرز پر چلائے جا نے کی کوشش کی جا رہی ہے حکمرانوں کو بلو چستان کے عوام کی تر قی، خو شحالی، فلاح و بہبود اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی سے کوئی سرو کار نہیں ہے انکی نظریں یہاں کے وسائل پر مر کو ز اور انہیں اپنے دست رس پر لانا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں اگر کوئی سیا سی قوم وطن دوست جماعت قومی رہنماء آواز بلند کر نے کی کوشش اور جہدو جہد کریں تو انکا راستہ روکنے کے لئے غیر جمہوری قوتوں اور جرائم پیشہ عناصر اور دیگر عوام کے مسترد لوگوں کو آگے لایا جا تا ہے تاکہ بلو چستان کے حقیقی نمائندہ قومی جماعت اور انکے اکابرین کو بند گلی کی طرف دھکیل کر دیوار سے لگایا جائے تاکہ وہ جمہوری، پا لیمانی اور آئینی طورپربلو چستان میں ہو نے والی نا انصا فیوں پر بات نہیں کر سکیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ گزشتہ 5سالوں کے دوران پارٹی کے قائد سر دار اختر جان مینگل سمیت اراکین قومی اسمبلی،سینٹ اور صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے اراکین نے جس انداز میں جبری طوپر لاپتہ کئے گئے بلوچوں،بلو چستان کے جملہ حقوق، ساحل وسائل، قومی واک واختیار کے لئے آواز بلند کی اس آواز کوملکی پار لیمانی تاریخ میں پہلی مر تبہ ملکی اور بین القوامی سطح پر پذیرائی ملی اسے کاونٹر کر نے کے لئے ایک مرتبہ پھر بلو چستان میں ڈیتھ اسکوارڈ، جرائم پیشہ عناصر، مسلح جتھوں کو ریاستی سر پرستی میں فعال کر دیا گیا ہے تاکہ بلو چستان کے حقیقی نیشنل لیزم کے فکر و خیال رکھنے والے قوم وطن دوست سیا سی جماعت جو جمہوری جدو جہد میں یقین رکھتی ہے انہیں زیر کیا جا سکے۔ جس کی واضح مثال گزشتہ کئی دنوں سے وڈھ میں پارٹی کے قائد سر دار اختر جان مینگل کے گہرا تنگ کیا جا رہا ہے انکا قصور یہ ہے کہ انہوں نے لاپتہ افراد کے حوالے سے اصولی موقف اختیار کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے قائم کر دہ کمیشن کے کنونیئر مقرر ہو ئے اور کمیشن میں حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں پارٹی کے سر پرست اعلیٰ بزک قوم وطن دوست عظیم سیا سی قائد قومی راہشون سر دار عطاء اللہ خان مینگل کی2ستمبر کو دوسری برسی کے سلسلے میں انکی عظیم نا قابل شکست جدو جہد اور قر بانیوں کو خراج عقیدت پیش کر نے کے لئے کوئٹہ میں جلسہ عام اور قومی سمینار منعقدکر نے کا فیصلہ کیا گیا۔ اور جلسہ عام کو کامیاب بنا نے کے لئے پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل ملک نصیر احمد شاہوانی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں پارٹی کے مرکزی فنانس سیکر ٹری رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو، مرکزی لیبر سیکر ٹری موسیٰ بلوچ، مرکزی انسانی حقوق کے سیکرٹر ی رکن صوبائی اسمبلی احمد نوازبلوچ، اراکین سینٹرل ایگز یکٹیو کمیٹی و ضلعی صدر غلام نبی مری، آغا خالد شاہ دلسوز، حاجی باسط لہڑی، میر سکندر شاہوانی، جمیلہ بلوچ، ثانیہ حسن کشانی اور شمائلہ اسماعیل مینگل شامل ہیں۔اجلاس میں گزشتہ روز عبد الرؤف برکت کے بہمانہ قتل کی مذمت کر تے ہوئے کہا گیا کہ آج بھی بلو چستان میں سیا سی کارکنوں اور اساتذہ کی ٹارکٹ کلنگ جا ری ہے، اجلاس میں بلو چستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلا ب زدگان کی بحالی کے کاموں میں سست روی پر تشویش کا اظہار کیا گیا بلخصوص بولان، نصیر آباد، خاران، پنجگور، واشک میں حالیہ سیلا ب زدگان کی بحالی کے لئے فوری طورپر اقدامات اٹھائے جائیں اور انہیں ریلیف پہنچانے کے کاموں میں تیز ی لائی جائے، ان علاقوں کے عوام آج بھی حکومتی ریلیف کے منتظر ہیں۔ اجلا س میں کہا گیا کہ بلو چستان کے سر حدی علاقوں میں آزادانہ طورپر تجارت کی اجازت دی جائے کیونکہ بلو چستان میں روز گار، زراعت، مال داری شعبے زبو حالی کا شکار عوام معاشی تنگ دستیوں اور مجبوریوں سے دو چار ہیں لہٰذا سر حدی علاقوں میں آزادانہ تجارت کی اجازت دے کر لوگوں کے معاشی مسائل کو کم کیا جائے۔ اجلا س میں پارٹی کو فعال، مضبوط،متحرک اور جدید خطوط پر استوار کر نے اور ہر دلعزیز جماعت بنا نے کے لئے ڈویژنل سطح پر دورہ کمیٹیاں تشکیل دی جو مختلف اضلاع میں ورکر کانفرنس، ضلعی کنونش اور پارٹی کے دیگر تنظیمی امور کو مکمل کر ے گی۔اجلاس میں پارٹی کے 2023کے الیکشن منشور کو مر تب کر نے کے لئے پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل ملک نصیر احمد شاہوانی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں مرکزی خواتین سیکر ٹری رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دھوار،سینٹرل ایگز یکٹیو کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری اور رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ شامل ہیں۔جو آنے والے انتخابات میں پارٹی کے منشور کو مکمل کر کے پارٹی کے مرکزی صدر اور سیکر ٹری جنرل کو ارسال کریں گے۔اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا کی افادیت اور اہمیت سے کوئی بھی شخص انکار نہیں کر سکتا ہے اور پارٹی کے بیانیہ کو سوشل میڈیا پر اجاگر کر نے، پارٹی کو پروگراموں کو فعال اور متحرک در پیش مسائل کو دور کر نے کی خاطر پارٹی کے مرکزی انفار میشن سیکر ٹری وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی آغا حسن بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں پارٹی کے مرکزی پبلیکیشن سیکر ٹری ڈاکٹر قدوس بلوچ، سینٹرل ایگز یکٹیو کمیٹی کے اراکین چیئر مین جاوید بلوچ اور شمائلہ اسماعیل شامل ہیں۔ اجلاس میں عام انتخابات کے لئے پارلیمانی بورڈ تشکیل دینے کا اختیار مرکزی کا بینہ کو سونپ دیا گیا جودیگر سیا سی جماعتوں سے مذکرات اور ملاقاتیں کر کے لائحہ عمل طے کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے