جاگیردارانہ نظام کے خلاف آواز بلند کی جائے، بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں جھل مگسی کے علاقے میں جاگیردارانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنے والے جوئیہ فیملی گزشتہ کئی سالوں سے اسلام آباد پریس کلب سمیت انسانی حقوق کے سامنے احتجاج کیا کسان امداد کے بیٹی ارباب جوئیہ نے جاگیردارانہ نظام کے خلاف تاریخی احتجاج کی لیکن پولیس ریاستی ادارے مقامی کسانوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے گزشتہ دنوں جاگیردارانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنے والی ارباب جوئیہ کے والد کو قتل کیا آج ارباب خاتون جوئیہ اپنی خواتین فیملی ممبران سمیت علاقے کے سماجی کارکنوں کے ساتھ والد کے لاش کو نصیر آباد لیجانا چاہتے تھے جعفرآباد پولیس کی جانب سے خواتین بچوں پر لاٹھی چارج کیا اور سماجی کارکنوں ظہیر بلوچ اعجاز بلوچ اور قادر نصیب سمیت متعدد سماجی کارکن گرفتار کئے بیان میں کہا کہ کسان امداد جوئیہ کے لاش کو ان کی بیٹی رکشہ کے ذریعے لے جا رہے ہیں اور محکمہ صحت جعفرآباد اوستہ محمد کے اہلکاروں نے ایمبولینس گاڑی دینے سے انکار کردیا جو کہ قابل مذمت ہے بیان میں انسانی حقوق کے علمبرداروں صحافی وکلاء دانشوروں قلم کاروں سیاسی و سماجی کارکنوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جاگیردارانہ نظام کے خلاف آواز بلند کریں بلوچستان انتظامیہ کی خاموشی قابل مذمت ہے بیان میں کہا کہ پرامن احتجاج جوئیہ فیملی کا بنیادی حق ہے جسے نصیرآباد انتظامیہ کی جانب سیبزور طاقت روکنا قابل مزمت ہے پرامن احتجاج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرنے والوں پولیس ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے