بھارت سے آنیوالے سیلابی ریلے میں بارودی سرنگیں اور زہریلے سانپ بھی آگئے

بھارت:بھارت سے آنے والے سیلابی ریلے میں بارودی سُرنگیں اور جنگلی زہریلے سانپ بھی آگئے جس نے دریائے راوی اور نالہ ڈیک کے کنارے بسنے والے سرحدی علاقے کے مکینوں خوف و ہراس میں مبتلا کررکھا ہے رواں ماہ بھارت کی جانب سے دریائے راوی، نالہ ڈیک اور نالہ بئیں میں آنے والے سیلابی پانی کے باعث دریائے راوی اور ندی نالوں کے کنارے ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آنے سے کسان پہلے ہی پریشان حال تھے کہ ایک اور مصیبت آن پڑی۔

بھارت سے آنے والے سیلابی ریلے نالہ ڈیک اور نالہ بئیں سے ہوتے ہوئے دریائے راوی سے گزر گئے، یہ سیلابی ریلے جہاں اپنے ساتھ زرخیز مٹی لائے ہیں وہیں پرمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سُرنگیں اور جنگل کے زہریلے سانپ بھی ساتھ لے آئے۔اب صورتحال یہ ہے کہ نالہ ڈیک اور نالہ بئیں سمیت راوی کنارے کی آبادی ان بارودی سرنگوں اور زہریلے سانپوں کی زد میں ہے۔

گزشتہ ایک ہفتےکے دوران 10 بھارتی ساختہ بارودی سرنگیں اور بم برآمد ہوئے ہیں جب کہ ایک ماہ کے دوران سانپ کے ڈسنے سے 2 افراد جاں بحق اور43 افراد اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔شکرگڑھ کی تحصیل ہیڈ کوارٹراسپتال کے مطابق رواں سال جون میں سانپ کے ڈسنے کے 4 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ جولائی کے آخری 2 ہفتوں میں سانپ کے کاٹنے کے واقعات میں ایک ہزار فیصد اضافہ ہوا ہے۔

صورتحال کی سنگینی دیکھتے ہوئے شہریوں نےمطالبہ کیا ہےکہ حکومت بھارتی بارودی سرنگوں اور سانپوں سے انہیں محفوظ رکھنےکےلیے متاثرہ علاقوں میں فوری ریسکیو آپریشن شروع کرے اور سرحدی علاقوں میں قائم ڈسپنسریوں میں اینٹی اسنیک انجکشنز کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے