باجوڑ، جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکا، 39 افراد جاں بحق، 120 سے زائد زخمی
باجوڑ (ڈیلی گرین گوادر) خیبر پختونخوا کے ضلاع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں متعدد مقامی عہدیداروں سمیت کم از کم 39 افراد جاں بحق اور 120 سے زائد زخمی ہو گئے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ریاض انور نے کہا کہ میں یہ تصدیق کر سکتا ہوں کہ اب تک ہسپتال میں 39 لاشیں لائی جا چکی ہیں جبکہ 123 افراد زخمی ہیں جن میں سے 17 کی حالت نازک ہے۔
دوسری جانب باجوڑ کے ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر باجوڑ فیصل کمال کے مطابق دھماکے میں جاں بحق 45 افراد کی لاشیں اب تک ہسپتال لائی جا چکی ہیں جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ایک عینی شاید نےبتایا کہ جلسہ گاہ میں کم ازکم 500 کرسیاں لگائی گئی تھیں جو مکمل طور پر بھر چکی تھیں اور بڑی تعداد میں لوگ کھڑے ہو کر بھی جے یو آئی(ف) کے قائدین کی تقاریر سن رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی جے یو آئی(ف) کے عبدالشکور نامی عالم دین تقریر کے لیے آئے، ایک زوردار دھماکا ہو گیا، جب مجھے ہوش آیا تو ہر طرف لاشیں بکھری پڑی تھیں۔جس وقت دھماکا ہوا اس وقت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کی بڑی تعداد کنونشن میں موجود تھی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔