صوبائی حکومت پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے، عبدالعزیز عقیلی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان بھر میں سات روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران 11 ہزار539کے قریب ٹیمیں پانچ سال تک کی عمر کے25لاکھ99ہزار کے قریب بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلائیں گی، بلوچستان سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لئے تمام انتظامیہ اور متعلقہ ادارے مزید فعال کردار ادا کریں تاکہ امسال ہی پولیو وائرس کے خاتمے کا ہدف حاصل کیا جاسکے،صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب دیگر شراکت دار اداروں کے تعاون سے وائرس کے مکمل خاتمے میں کامیابی ہوگی، افغانستان میں پولیو وائرس کی موجودگی صوبہ بلوچستان کے لئے ایک چیلنج ہے، ضلعی انتظامیہ چمن، قلعہ عبداللہ اور پیشین کو اس سلسلے میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ اسفندیار کاکڑ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ انعام الحق مندوخیل،کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ،صوبائی کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر سید زاہد شاہ، ڈی آئی جی آپریشن، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اس موقع پر کوآرڈینیٹر ای او سی نے اجلاس کو مہم سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ بلوچستان بھر میں میں سات روزہ انسداد پولیو مہم یکم اگست بروز منگل سے شروع ہوگی، اس سات روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے25لاکھ99ہزار کے قریب بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلائے جائیں گے،پولیو مہم کے دوران11 ہزار539کے قریب ٹیمیں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پر مامور ہونگی پولیو کے حوالے سے پانچ انتہائی ہائی رسک اضلاع (کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ، چمن اور مستونگ) اور آٹھ ہائی رسک اضلاع(جعفرآباد، دکی، خضدار،لورالائی، قلعہ سیف اللہ، ژوب، نصیرآباداور شیرانی) پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے مختلف چیلنجز اور مسائل کا سامناہے لیکن ان مسائل کا مقابلہ کر کے پولیو سے پاک بلوچستان کا خواب زیادہ دور نہیں اور اس حوالے سے تمام متعلقہ ادارے اور انتظامیہ اپنی حکمت عملی کو مزید بہتر بنائیں تاکہ دور دراز کے تمام بچوں کی ویکسینیشن یقینی ہوسکے، انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران متعلقہ اداروں اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیلاب کے متاثرہ اضلاع میں بھی پولیو ویکسینیشن یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے،چیف سیکرٹری نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے ہونے والی مہمات کے باعث آج بلوچستان میں اس مرض پرممکنہ حد تک قابو پالیا گیا ہے جو کہ بڑی پیشرفت ہے، اس ضمن میں معاشرے کے تمام طبقات کا کردار ادا کرنا خوش آئند بات ہے، جس سے اس مرض کے تدارک میں مد د مل رہی ہے، لوگوں میں اس بارے میں شعور اجاگر کرنے میں دیگر طبقات کے ساتھ علماء کرام کا کردار نہایت ہی اہم ہے جس کے باعث آج پولیو کیخلاف ہم منظم انداز میں مہم چلا کر اپنے بچوں کو محفوظ بنارہے ہیں، چیف سیکرٹری نے کہا کہ پولیو ورکرز کی بہترین سیکورٹی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور جن علاقوں میں سیکورٹی کا مسئلہ ہو وہاں زیادہ سے زیادہ سیکورٹی اہلکار کی تعیناتی کی جائے۔ بعدازاں چیف سیکرٹری نے بچے کو پولیو کے قطرے پالا کر مہم کا آغاز کیا۔