خضدار کے دور افتادہ علاقہ آڑینجی میں گیسٹرو سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 سے تجاوز کرگئی

خضدار (ڈیلی گرین گوادر) خضدار کے دور افتادہ علاقہ آڑینجی میں گیسٹرو مرض سانحہ جیسا روپ اختیار کرگیا، جاں بحق افراد کی تعداد 9 سے تجاوز کرگئی، بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہیں، محکمہ ہیلتھ کو متاثرہ علاقوں میں وبائی مرض کو کور کرنے میں ناکامی کا سامنا ہے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار آڑینجی کے مختلف علاقوں جھلڑ۔بھورو۔آڑنینجی مسجد سینڑہ مسجدکفتاری ماس۔ہراڑک وغیرہ سمیت دیگر علاقوں میں گیسٹرو وبائی مرض اپنی شدت کے ساتھ برقرار ہے اور اب تک بچوں و خواتین سمیت 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع آئی ہے آڑینجی میں کھیرو کے علاقے میں 3 افراد، ڈھائی بدرنگ میں ایک شخص، سیٹھاری گھورو میں 3 افراد،جھلڑ میں دو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں عبدالجبار درینار زئی عبد الکبیر عمرانی کی بیٹی محمد عمر عمرانی کی بیٹی سمیت دیگر شامل ہیں، آڑینجی میں متعدد علاقے تاحال متاثر اور وہاں لوگ گیسٹرو سے بیمار اور نڈھال ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء حافظ منصور مینگل نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت بلوچستان اور محکمہ ہیلتھ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ان کا کہنا تھاکہ آڑینجی علاقہ پسماندہ ویسے ہی ہے اور لوگ زندگی کی بنیادی وسائل سے محروم ہیں تاہم اس وبائی مرض کے موقع پر کم از کم ٹیمیں بھیج کر لوگوں کی جان بچانے کے لئے اقدمات عمل میں لاتے وہ بھی نہیں کررہے ہیں محدود پیمانے کی ٹیمیں کچھ دوائیوں کے ہمراہ علاقہ میں آگئیں لیکن وہ پورے علاقے کا احاطہ نہیں کرپارہے ہیں اور اب بھی علاقے میں صورتحال گھمبیر ہے لوگ مررہے ہیں اور بڑی تعداد میں اس مرض میں مبتلا ہیں۔ ڈی ایچ او خضدار اور پی پی ایچ آئی نے علاقے میں ٹائم پاس کرنے کی حد تک ٹیم بھیجی ہیں تاہم لوگوں کا علاج نہیں ہورہاہے زندگیوں کے گل ہونے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ دریں اثناء پی پی ایچ آئی خضدار کے ایک ذمہ دار ناصر موسیانی سے رابطہ قائم کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پی پی ایچ آئی کی ٹیم تاحال علاقے میں موجود ہے اور لوگوں کا علاج کیا جارہاہے تاہم علاقہ تقسیم در تقسیم ہے اس لیئے پورے علاقے کے احاطے میں مشکلات کا سامنا ہے اس کے باوجود لوگوں کا علاج جاری ہے جس علاقے سے سے اطلاع ملتی ہے پی پی ایچ آئی کی ٹیم وہاں فوری طور پر پہنچ جاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے