حب ندی کا متبادل راستہ برساتی ریلوں میں بہہ گیا، بلو چستان اورسند ھ سے آنے جانیوالے مسافروں کو مشکلات کا سامنا
حب (ڈیلی گرین گوادر) حب ند ی کا متبادل راستہ بر ساتی ریلوں میں بہہ گیا، حب با ئی پاس پر ٹریفک کا دبا ؤ، بلو چستان اورسند ھ سے آنے جانیوالے مسافروں کو مشکلات کا سامنا، متبا دل راستہ کے کام میں ناقص اور غیر معیا ری کام پر عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ، عوامی حلقوں کی جانب سے متبادل راستے کو ہنگا می بنیادوں پر تعمیر و مرمت کرنے کامطالبہ،اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار حب کا متبا دل راستے کا دورہ،تفصیلا ت کے مطابق گذشتہ سال ہو نیوالی تیز طوفانی با رشوں اور سیلا بی ریلوں کی حب ند ی میں آنے کے با عث کر اچی کو بلو چستان سے ملانے والی حب ریور پل زمین بوس ہو گئی تھی جس کے بعد 6ما ہ کے دورانیہ میں این ایچ اے حکام نے حب ند ی پر کروڑوں روپے کی لا گت سے متبا دل راستہ تعمیر کیا تھا جو بھی قریبی ندی نالو ں سے آنیوالے برساتی ریلو ں کے نتیجے میں بہہ گیا جس سے سندھ بلو چستان سے آنیوالی ہزاروں گا ڑیوں کا دباؤ حب با ئی پاس روٹ پڑنا شروع ہو گیا اور سندھ و بلو چستان سے آنے جانیوالے مسافروں کو حب با ئی پاس روٹ سے طویل مسافت طے کرکے حب شہر آنا پڑرہا ہے پانچ منٹ کی مسافت کو ایک گھنٹے سے زائد طے کرنے سمیت باربار ٹریفک جام ہو نے سے مسافروں کو سخت مشکلات سے پیش آنے لگیں، عوامی حلقوں نے حب متبادل راستے کی تعمیر پر ناقص اور غیر معیاری کام پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہو ئے وفاقی حکو مت سے مطالبہ کیا ہے کہ حب ند ی کا متبادل راستہ ہنگا می بنیادوں پر تعمیر کیا جا ئے اور ایک سال سے جاری پل کے تعمیراتی کام میں تیزی لا کر اسے جلد ازجلد مکمل کیا جا ئے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ضلع حب و ضلع لسبیلہ میں گزشتہ سال سیلابی ریلوں کے نتیجے میں بہہ جانیوالی پلوں کی تعمیرات نہ ہو نے کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کو برسات کے دوران سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ان کا کہنا ہے کہ ضلع حب و ضلع لسبیلہ میں بہہ جانیوالی پلو ں کی تعمیرات کے حوالے سے سنجید گی کا مظاہر ہ کیا جا ئے اور تاخیری حربے استعمال پر این ایچ اے حکام سے جواب طلبی کی جا ئے